لندن : فوجی کے قتل کیخلاف مظاہرے، مساجد پر حملے، 2 گرفتار

London

London

لندن(جیوڈیسک)لندن میں فوجی پر حملے کے بعد نسل پرست تنظیم کے مظاہرے، وول وچ، کینٹ اور ایسیکس میں مساجد پر حملے، 2 افراد گرفتار۔ لندن کے علاقے وول وِچ میں برطانوی فوجی کے قتل کے بعد صورتحال کشیدہ ہو گئی ہے۔ نسل پرست تنظیموں کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف مظاہرے کیے گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لندن میں فوجی کے قتل کی دہشتناک واردات سے برطانیہ بھر میں لوگ سکتے میں آگئے ہیں۔ کار حادثے کے بعد فوجی پر حملہ کرنے والے ملزموں نے اسے ہلاک کرکے لاش سڑک پر ڈال دی تھی اور 20 منٹ تک اسی طرح لوگوں کو خوف زدہ کرتے رہے۔

جب پولیس آئی تو اس پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی تاہم دونوں افراد پولیس کی فائرنگ کا نشانہ بن گئے۔ اطلاعات کے مطابق حملہ آور سیاہ فام مسلمان تھے۔ یہ خبر سامنے آتے ہی برطانیہ کی مسلم کمیونٹی میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ واقعے کے فوری بعد جنوب مشرقی لندن میں کشیدگی پھیل گئی۔

ایک نسل پرست تنظیم انگلش ڈیفنس لیگ نے مظاہرے شروع کر دیے اور پولیس کے مطابق وول وچ، کینٹ اور ایسیکس میں مساجد پر حملے بھی کیے۔ ان حملوں میں ملوث 2 افراد کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔ ادھر برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے خیال ظاہر کیا ہے کہ لندن میں ہونے والے حملے کا دہشت گردی سے تعلق دکھائی دیتا ہے۔

ڈیوڈ کیمرون کے مطابق اس بات کے ٹھوس اشارے ملے ہیں کہ یہ دہشتگردی کا واقعہ تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا: ہم پہلے بھی ایسے حملوں کا سامنا کر چکے ہیں، ہم نے ہمیشہ ان کا مقابلہ کیا ہے، ہم جھکیں گے نہیں۔