طویل شب ستم

Pakistani Cinema

Pakistani Cinema

تحریر : شاہ بانو میر
بھارتی فلم نے باکس آفس ریکارڈ توڑ دیے سات دنوں میں پاکستان سے صرف 14 کروڑ کا بزنس ؟ جی ہاں 14 کروڑ میرے ہم وطنوں نے بھارتی فلم کو دیکھ کرادا کیے٬ فلم کی تعریف میں پاکستانی ٹی وی چینل زمین و آسمان کے قلابے میڈیا کا بار بار اظہار مسرت ٬ دوسری جانب مقبوضہ وادی سے اٹھتی ہوئی چیخیں سینما کے ائیر کنڈیشنڈ ہال تک نہیں پہنچ پائیں٬ اسی لئے تو 14 کروڑ کما لئے بھارت فلم نے ہمارے سینما گھروں سے یوں لگا جیسے ہم کہ رہے ہوں کہ بھارتیو !! ہمارے اس 14 کروڑ سے خریدو پائلیٹ گنز اور کرو اندھا میرے کشمیری بہن بھائیوں کو ٬ نو بجتے ہی ہر ٹی وی چینل ایک دوسرے سے بڑھ چڑھ کر بھارتی مظالم کا رونا روتا دکھائی دے رہا ہے بھارتی کلچر کا فروغ ملک میں رائج کرنے والے رات 9 بجتے ہی کشمیر پر بھارتی مظالم کا دکھڑا روتے دکھائی دیتے ہیں٬ اللہ اکبر کیا کوئی اثر ہے ان مذمتی بیانات میں؟ فلم سے لا تعلقی اختیار کر کے جو نفسیاتی کامیابی ہم کشمیر کیلئے حاصل کر سکتے تھے فلم سے مضبوط تعلق جوڑ کر خود ہی اسے ناکام بنا دی۔

مقبوضہ کشمیر کا شائد کوئی گھر ایسا ہوگا جہاں کسی بچے نےاس تحریک آزادی کو لہو نہ دیا ہو٬ اتنا لہو بہا دیا اور منزل ہنوز دور؟ اس وقت جب دنیا بھر کی نگاہیں ہم مرکوز کروا سکتے ہیں بھارتی مظالم پر ہم سب خاموش ہیں مجرمانہ خاموشی ؟ کیا ستم ہے کہ آج کشمیر ہمارا ایشو نہیں ہے؟ کشمیر کے نوجوان پاکستانی پرچم لہراتے ہیں اور سزا میں موت پاتے ہیں ٬ ان کی لاشیں پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر وہ ہماری سوئی ہوئی خوابیدہ حسوں کو جگاتے ہیں مگر اس بار ہم صرف پانامہ لیکس کے سوا سب کچھ بھولے ہوئے ہیں٬ ان نوجوانوں کی لاشیں خاموش لبوں سے ماتم کناں ہیں٬ کہ آزادی انعام میں خوشنصیبی سے پانے والو ہمسایہ ماں جایا ہے ذرا اک نظرکشمیر پر ڈالو؟۔

کشمیر کو ماضی سے بھی زیادہ آج تمہارا ساتھ چاہیے جیسے چین دوست ہےآپکا ہر اونچ نیچ میں گھنا سایہ کئے ہوئے دکھائی دیتا ہے٬ ہمیں بھی ساتھ چاہیے کہ پاکستان کے ساتھ کے بغیرہم نہتے کشمیری فلسطینی مسلمانوں کی طرح پتھروں کو مارتے مارتے خود مٹی ہو جاتے ہیں اور تہہ خاک جا کر سو جاتے ہیں٬ منزل پھر نہیں ملتی ٬ کشمیر میں آگ اور خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے٬ ایسے وقت میں پاکستان کے سیاسی ناخدا اس ملک ناتواں کے ساتھ سیاسی داؤ (پانامہ) کھیل رہے ہیں٬ کیا تاریخ بتائے گی ؟ وادی کی ٹھنڈی ترو تازہ فضا کو بارود سے حبس آلود کیاگیا سانس لینا محال تھا اور پاکستان کے سیاستدان پانامہ پانامہ کھیل رہے تھے؟۔

Funeral

Funeral

آج کشمیر میں وحشت کا دہشت کا راج ہے٬ان کے پاس بیرونی امداد نہیں ہے ان کا معتبر یقین اور اعتبار صرف پاکستان پر ہے کشمیری کسی اور کی جانب نہیں دیکھتے٬ تاحد نگاہ سر ہی سر یہ دوسری قومیتیں نہیں ہیں صرف وادی کے رہائشی کشمیری ہیں٬ چاروں جانب سڑکوں پر کشمیری ہیں پاکستانی پرچم تھامے ہوئے لہراتے ہوئے٬ خُدارا سیاسی رہنما سماجی رہنما دینی رہنما اس وقت سب کو ہر قسم کے اختلافات بھلا کر امت مرحوم کی روح کو زندہ کرنا ہے ٬ اس کشمیر کو سیاست کی اندھیر نگری سے نکالئے اکٹھے ہو کر ڈٹ جائیں بھارت کے سامنے٬ اسلام میں تو مومن کی تعریف یہ ہے کہ مومن ایک جسم کی مانند ہیں کہ جسم کے ایک حصے کو تکلیف ہوتی ہے تو سارا جسم اس تکلیف کو محسوس کرتا ہے

کہاں کھڑے ہیں ہم؟ کیوں آواز نہیں آتی ہمیں کشمیر سے اٹھتی ہوئی چیخوں کی؟۔ کیوں بے حس و بے حرکت بنے کھڑے ہیں ہم اپنے بیٹوں بھائیوں کی لاشوں کو دیکھ کر؟ سڑکوں پر جاری خون کی بہتی ندیاں دیکھ کر؟ کہاں ہے احساس ؟ کہاں ہے ضمیر ؟ پانامہ لیکس سے وزیر اعظم کا احتساب بعد میں اس وقت ہر سیاسی جماعت کی حکومت کے ساتھ یکجہتی اولین ضرورت ہے ٬ پہلے اپنے مشترکہ دشمن(بھارت) کا احتساب کرنے کی ضرورت ہے۔

سیاستدانوں سے اپیل ہے اپنے ائیرکنڈیشنڈ محلات اور دفاتر سے باہر نکل کر اپوزیشن اور حکومت اس وقت صرف پاکستانی بن کر سوچیں اس وقت کشمیری بنیں اور وہ پاکستانی بنیں جن کو کشمیر کا بچہ بچہ پُکار رہا ہے٬ درد سے کراہتے ہوئے موت کے سفاک منہ میں جاتے ہوئے آپکو بلا رہے ہیں ٬ سیاسی قیادت کا فرض ہے کہ سب مل کر بھرپور انداز سے اپنے اپنے علاقوں میں مختلف سیاسی رہنماؤں کے ساتھ بھارت کے خلاف شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے مظاہروں کا اہتمام کریں٬ حکومت کے ساتھ جاری ہر قسم کی محاذ آرائی کو انسانیت کیلئے کشمیر کیلئے اسلام کیلئے اس وقت فراموش کر کے بڑے مقصد کے حصول کیلئے سیسہ پلائی دیوار بن جائیں۔

Kashmir Violence

Kashmir Violence

کشمیر زخم سے ناسور بنا دیا دشمنان اسلام نے٬ پاکستان میں جولائی اگست میں دھرنےسے کہیں زیادہ قیمتی کشمیرکی آزادی ہے ٬ اس کے لوگ جو آپ سے امید کے طالب ہیں انہیں مایوس نہ کریں ٬ تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی اگر اس وقت ہم سب پاکستان کے عام معاملات سے ہٹ کر تحریک آزادی کشمیر کے ساتھ کھڑے نہ ہوئے٬ یہ تحریک ہے حق خود ارادیت کی لبرل سیکولر کہلانے والے بڑی جمہوریت کا دعویدار ملک اپنی تمام تر بد صورتی کے ساتھ دکھائی دیتا ہے٬ منافقت جھوٹ اور انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزی کر کے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو حق رائے دہی سے محروم کر کے انہیں بندوق کی نوک پر غلام بنانے والا لاکھوں کی فوج کے ساتھ بھی ان کے جزبوں کے سامنے بے بس ہے۔

ہٹ دھرمی من مانی انسانی غلامی کا کا تاجر بھول گیا کہ ذہن غلام نہ ہو تو جسم کو غلام کر رکھنا ناممکن ہے بیٹیاں بیٹے مائیں باپ بچے بچیاں آزادی کی اس جنگ میں اپنا حصہ ڈال کر خاموشی سے راہ عدم سدھارے ٬ مگر اب اس مسئلے کا کوئی دیرپا حل اقوام متحدہ کو نکالنا چاہیے٬ استصواب رائے آزاد سوچ رکھنے والے ممالک کب کروا سکیں گے؟ یہ سوال مہذب ممالک کے سامنے بڑا چیلنج ہے٬ کشمیریوں پر اس وقت تاریخی بد ترین مظالم ڈھائے جا رہے ہیں٬ لاکھوں جوانوں کابہایا ہوا لہواب تحریک کو کسی حتمی نتیجے تک پہنچا کردم لے گا۔

کشمیر ایسا ساز ہے جس میں سوز ہی سوز ہے ٬ ٬ اپنوں کی بے اعتنائی اور بھارتی مظالم کا نوحہ ہے آئیے اللہ پاک سے مل کر دعا کریں کہ وہ رحیم و کریم سننے والا معاف کرنے والا ہے٬ ہماری خطاؤں کو معاف فرما کر ہم سب کی غیب سے ویسے ہی مدد فرمائے جیسے بدر کے میدان میں آپﷺ کی مدد فرمائی تھی ٬طویل رات ختم ہو جائے مظالم کشمیر کی!! اے اللہ !! کشمیرکی آزادی کا سورج طلوع کردے ـآمین)۔

Shah Bano Mir Academy

Shah Bano Mir Academy

تحریر : شاہ بانو میر