اسلام آباد (جیوڈیسک) عالمی میڈیانے عمران خان کے لانگ مارچ کو پاکستان کے لیے مشکل قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ لانگ مارچ ملک کو انتشار کی طرف لے جارہا ہے۔
برطانوی اخبارڈ یلی میل نے مارچ کے حوالے سے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی رہنمانے اپنے کارکنوں کو یوٹیلٹی اوردیگر بل ادا کرنے سے منع کیا ہے۔
عمران خان نے اپنے دھرنے کی ناکامی کو میڈیا اور سیاسی تجزیہ کاروں سے چھپانے کیلیے سول نافرمانی کی تحریک کااعلان کیا ہے۔ کہ عمران خان کے سول نافرمانی تحریک کے اعلان کے بعداور ان کی تقریر شروع ہونے سے پہلے کے مناظر یکسر بدل گئے۔
تقریر سے پہلے لوگوں کا گروہ اسٹیج کی طرف بڑھ رہاتھا جواعلان کے بعدواپسی کیلیے مڑگیا، وہ سول نافرمانی کے اعلان سے متفق نہ تھے۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمزکے مطابق طاہر القادری اورعمران خان کے مارچ نے پاکستان کے دارا لحکومت میں نظام زندگی مفلوج کر دیا ہے۔
شہری پوچھ رہے ہیں کہ انھیں کس بات کی سزادی جارہی ہے، ایک اوراخبار نے لکھاہے کہ پہلے سے معاشی مسائل کا شکار ملک پاکستان میں سول نافرمانی تحریک کے اعلان کے بعدمزید انتشارکا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
ایک اور برطانوی اخبار دی گارجین نے لکھاہے کہ 2 رہنما اسلام آباد میں 10 لاکھ لوگ تونہ لاسکے تاہم پولیس کے آنے سے اسلام آباد میں نظام زندگی مفلوج ہو گیا ہے۔ بھارتی اخبار انڈیا ٹائمز کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پہلے ہی دہشت گرد حملے ہو رہے ہیں اور لانگ مارچ کے بعد پاکستان مزید انتشار کا شکار ہوگا۔