لاہور (جیوڈیسک) طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا جس کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا رہا جبکہ کاروبار بھی شدید متاثر ہوا جبکہ لاہور میں پانی کی قلت شدت اختیار کر گئی اور لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔
تفصیلات کے مطابق طویل لوڈ شیڈنگ گزشتہ روز بھی جاری رہی کئی شہروں میں سحر و افطار کے موقع پر بھی بجلی بند رہی جس کے باعث لوگوں کو پریشانی کا سامنا رہا جبکہ وزارت پانی و بجلی کے ترجمان نے کہا ہے کہ ملک بھر میں افطار، سحری اور نماز تراویح کے اوقات میں بلا تعطل بجلی فراہم کی جا رہی ہے اور اس دوران لوڈ شیڈنگ نہیں کی جا رہی۔ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں ضرورت کے مطابق بجلی حاصل کر رہی ہیں۔ پیر کو اپنے بیان میں ترجمان نے کہا کہ گزشتہ روز98 فیصد شہری علاقوں اور 85فیصد دیہی علاقوں میں سحری کے اوقات میں بجلی فراہم کی گئی۔
علاوہ ازیں لاہور میں پانی کی قلت نے بد ترین شکل اختیار کر لی۔ اکثر علاقوں میں پانی دستیاب نہ ہونے کے باعث شہری دور دراز علاقوں سے بھر کر لانے پر مجبور ہو گئے۔ ساندہ، سمن آباد، گلشن راوی، اقبال ٹائون ، فیض باغ، کاچھوپورہ، مصری شاہ، محمد نگر سمیت مختلف علاقوں کے مکین واسا کی جانب سے پانی کی عدم فراہمی پر پریشان رہے۔
بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے باعث لاہور کے عوام پانی کی قلت پیدا ہونے سے دوہرے عذاب میں مبتلا رہے۔ شہر میں نصب ٹیوب ویلز پر جنریٹر تو نصب ہیں لیکن فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث یہ جنریٹرز ڈیزل نہ ملنے کے باعث لوڈ شیڈنگ کے دوران بند رہنے لگے۔ کئی علاقوں میں پانی کی قلت اس قدر شدت اختیار کر چکی ہیں کہ شہری پینے کا پانی دور دراز علاقوں سے بھر کر لانے پر مجبور ہیں۔
نوشہرہ ورکاں سے نامہ نگار کے مطابق پیر کے روز بجلی کی معمول کی لوڈ شیڈنگ کے علاوہ 8فیڈرز سے منسلکہ علاقہ میں تین وقفوں میں تقریباً پانچ گھنٹے کی اضافی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی گئی جس سے شدید گرمی میں پنکھے بھی بند ہو گئے اور گھروں، مساجد اور ہسپتالوں میں پانی بھی ختم ہو گیا اور گرمی سے تحصیل بھر کے درجنوں دیہات میں 50 سے زائد روزہ دار بے ہوش ہو گئے۔
افسران نے رابطہ کرنے پربتایا کہ یہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نیشنل گرڈ سٹیشن سے ملنے والے ٹیلیفونک احکامات پر پنجاب کے تمام دیہی گرڈ سٹیشنز پر کی جا رہی ہے۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور گرد و نواح میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 15گھنٹے جبکہ دیہات میں17گھنٹے سے بھی تجاوز کر جانے کے باعث کاروبار زندگی بری طرح مفلوج ہو کر رہ گیا مسلسل دو ، دو ، تین ،تین گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے شہری بلبلا اٹھے جبکہ مساجد میں نمازیوں کو وضو کے لئے بھی پانی میسر نہ ہو سکا شہریوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔
نمائندگان کے مطابق پیر محل، سمبڑیال ، قبولہ، پاکپتن، شور کوٹ، جناب نگر ،سلانوالی ، سیالکوٹ اور دیگر شہروں میں طویل لوڈ شیڈنگ پر لوگ سراپا احتجاج بنے رہے۔