لیسٹر (جیوڈیسک) فخر زمان نے لارڈز میں ڈیبیو کا سہانا خواب آنکھوں میں سجا لیا۔ فخر زمان نے لیسٹر شائر کے خلاف دو روزہ پریکٹس میچ کے پہلے روز 98 بالز کے ساتھ 71رنز بناکر ریڈ بال کے ساتھ اپنی مہارت کا ثبوت پیش کیا، اس دوران انھوں نے 14 چوکے بھی جڑے، اب ان کی نگاہیں انگلینڈ کے خلاف لارڈز میں شیڈول پہلے ٹیسٹ میں ڈیبیو پر مرکوز ہیں تاہم اوپننگ پوزیشن کیلیے ان کا مقابلہ اظہر علی اور امام الحق سے ہوسکتا ہے۔
امام آئرلینڈ کے خلاف ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں فتح گر اننگز سے اپنا کیس مضبوط کرچکے ہیں جبکہ اظہر علی نے بھی لیسٹر شائر کے خلاف میچ میں 73 رنز بناکر فارم میں واپسی کا اشارہ دیا ہے، ان سب چیزوں کے باوجود فخر زمان کو پوری امید ہے کہ وہ لارڈز میں ٹیسٹ کیریئر کے آغاز کا خواب پورا کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
فخر زمان کا کہنا تھا کہ اس بات کا مکمل طور پر انحصار کوچز پر ہے، میں بہت ہی زیادہ پرامید ہوں مگر دیکھنا یہ ہے کہ کوچز کیا فیصلہ کرتے ہیں، اگر مجھے منتخب کیا جاتا ہے تو میں یقینی طور پر بہت زیادہ خوش ہوں گا۔
اوپنر کا کہنا تھا کہ میں نے تقریباً 6 ماہ سے ریڈ بال کرکٹ نہیں کھیلی تھی اس لیے لیسٹر شائر کے خلاف اننگز میرے لیے تھوڑی مختلف تھی مگر چونکہ ایک ماہ سے میں ریڈ بال سے پریکٹس کررہا تھا اس لیے مجھے زیادہ پریشانی نہیں ہوئی، شروع میں میں نے جارحانہ انداز میں کھیلنے کی کوشش کی مگر ایک تو میزبان بولرز اچھی بولنگ کررہے تھے اور دوسرا وکٹ پر آزادی سے اسکور کرنے میں مشکل پیش آرہی تھی اس لیے مجھے گیند کا انتظار کرنا پڑرہا تھا۔
مصباح الحق اور یونس خان کی ریٹائرمنٹ کے بعد مڈل آرڈر میں دستیاب جگہ کے حوالے سے فخر زمان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس بہترین مڈل آرڈر بیٹسمین موجود ہیں، عثمان صلاح الدین کی بیٹنگ آپ نے دیکھی، سعد علی تھوڑے بدقسمت رہے مگر وہ ریٹائرڈ اسٹارز کی جگہ لے سکتے ہیں، ہمارے لیے بہت سے مواقع موجود ہیں، مجھے پوری امید ہے کہ جب ہمیں موقع ملے گا تو ہم اسے دونوں ہاتھوں سے تھامنے کی کوشش کریں گے۔