لاہور (جیوڈیسک) جولائی سے اپریل کے دوران جاری کھاتوں کا خسارہ 50 فیصد بڑھ گیا۔ سٹیٹ بینک کے مطابق 10 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ 14 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے۔
بڑھتی ہوئی درآمدات جبکہ ترسیلاتِ زر اور بیرونی سرمایا کاری میں خاطر خواہ اضافہ نہ ہونے سے جاری کھاتوں کا خسارہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ سٹیٹ بینک کے مطابق جولائی سے اپریل کے دوران جاری کھاتوں کا خسارہ 14 ارب ڈالر تک پہنچ گیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 9 ارب 30 کروڑ ڈالر تک محدود تھا۔
دوسری جانب مارچ میں جاری کھاتوں کا خسارہ 1 ارب 20 کروڑ ڈالر رہا۔ ادارہ شماریات کے مطابق دس ماہ کے دوران تجارتی خسارے کا حجم 27 ارب 29 کروڑ ڈالر رہا۔ اس دواران ملکی درآمدات 44 ارب 37 کروڑ ڈالر جبکہ برآمدات 17 ارب 8 کروڑ ڈالر رہی۔
اس دوران ترسیلات گزشتہ سال کے کی طرح اس سال بھی 14 ارب ڈالر تک ہی محدود ہے اور بیرونی سرمایا کاری میں بھی کچھ خاص اضافہ نہیں ہو سکا۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے خسارے کو پورا کرنے کی خاطر بانڈز فروخت کیے۔