بھٹکا ہوا قسمت کا ستارا تھا ہمارا
Posted on October 6, 2016 By Majid Khan آپکی شاعری, شاعری
Destiny
بھٹکا ہوا قسمت کا ستارا تھا ہمارا
ورنہ تو کبھی شہر یہ سارا تھا ہمارا
تھے فائدے جو کار ِ محبت میں تھے ان کے
اور عشق میں جتنا تھا خسارا تھا ہمارا
اب کیسے کہیں اس کو برا اپنی زباں سے
اِک عمر وہی ایک تو پیارا تھا ہمارا
تھا بیچ میں پھیلا ہوا گردان ِ بلا خیز
اور اس سے پرے دور کنارا تھا ہمارا
گندم بھی تھی نمکین تو کڑوے تھے ثمر بھی
گاؤں میں ادھر گاؤں میں کھارا تھا ہمارا
جو چھوڑ گیا دیدۂ پر نم میں اندھیرے
وہ شخص کبھی آنکھ کا تارا تھا ہمارا
جس خون کی سرخی سے گلابی ہے شفَق بھی
وہ خُوں تو سر ِ دار ہمارا تھا ہمارا
پھر یاد کرو تم نے بتایا تھا کہ راجا
تھا خواب کوئی جس میں اِشارَا تھا ہمارا
احمد رضا راجا
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com