کراچی: انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے کہا کہ پیغام کربلا اور فلسفہ شہادت اصل میں حق و باطل میں فرق ثابت کرنے کا نسخہ ہے، فقط نیاز حسین کھانے سے کام نہیں چلے گا، فکر امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اپنا کر دین کی سربلندی کے لئے جذبہ بیدار کرنا ہوگا ،امام عالی مقام امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ اور ان کے اصحاب نے مدینہ کی پرسکون زندگی کو چھوڑکر دین کی سربلندی کے لئے کرب و بلا کی سختیوں کو برداشت کرنا گوارا کرلیا۔
تپتی دھوپ اور صحرا میں اسلام کے نظریئے حق کو بچانے کے لئے اپنے گھر بار کی ، اپنے مال و دولت کی، اپنے رشتے داروں، اپنے اصحاب اور اپنی اولاد کی قربانی دی اور پھر خود بھی قربان ہوگئے۔ انہوں نے کسی صورت یہ گوارہ نہ کیا کہ منصب خلافت جیسی عظیم ذمہ داری پر ایک فاسق و فاجر ، بدبخت اور خبیت شخص قبضہ کرکے اسلامی اصولوں اور اسلامی شریعت کو اپنے گھر کا غلام سمجھ لے،1968سے قائم ملک کی دوسری سب سے بڑی طلبہ جماعت انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے سینتیسویں 37th منتخب مرکزی صدر برائے سیشن 2015-2016محمد زبیرصدیقی ہزاروی نے صوبائی عہدیداران کو محرام الحرام کی مناسبت سے سرگرمیوں کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ محبت اہل بیت اور صحابہ کرام کا اکرام دونوں ہی دین کی اساس ہے، پیغام کربلا یہ ہے کہ دین کی سربلندی کے لئے قربانی کا آغاز اپنے مال، اپنے گھر اور اپنی جان سے کیا جائے،۔
درس کربلا مصلحتوں سے پاک ہے اور یہاں حق و باطل کی جنگ میں ظالم کے آگے جھک جانا کوفہ کی تہذیب ہے، ظالم بن جانا یزیدیت ہے اور حق کے لئے استقامت کے ساتھ میدان عمل میں کھڑے رہنا حسینیت ہے، امام عالی مقام امام حسین رضی اللہ عنہ نے مصلحت اور مفاہمت کی روش کو نہیں اپنایا، بلکہ پاک و صاف عملی سیاست کی اعلیٰ ترین مثال قائم کرتے ہوئے ثابت کردیا کہ دین کی افضل ترین عبادت سیاست ہے اگر وہ دین کی سربلندی کے لئے ہو، اس موقع پر انجمن طلبہ اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل عثمان محی الدین نورانی نے کہا کہ مرکزی صدر انجمن طلبہ اسلام کی خصوصی ہدایت پر پورے ملک میں پیغام امام حسین اور درس کربلا کانفرنسس منعقد کی جارہی ہی۔
انجمن طلبہ اسلام کے مرکزی کی جانب سے صوبائی قائدین کے ساتھ صوبہ بلوچستان کا جزوی دورہ مکمل ہوچکا ہے جس میں مختلف اضلاع میں کانفرنسس، کنونشنز، اور تربیتی نشستوں سے خطابات اور طلبہ کی رہنمائی کی گئی، 25اکتوبر بروز اتوار سے دورے پنجاب کا آغاز کیا جا رہا ہے جس میں شمالی پنجاب کے اضلاع بشمول لاہور، اسلام آباد،راولپنڈی ، اٹک اور ہزارہ ڈویژن اور آزاد کشمیر کا دورہ کیا جائے گا جس میں بعض اضلاع کے الیکشن اور اکثر اضلاع میں تربیتی نشستیں،طلبہ اجتماعات، کنونشن اور تنظیم سازی کی جائیں گی۔