کچھ دیر ابھی
Posted on June 20, 2016 By Mohammad Waseem آپکی شاعری, شاعری
depressed
اپنی سولی کو اٹھاتے رہو کچھ دیر ابھی
رسم الفت کی نبھاتے رہو کچھ دیر ابھی
غم کا احساس جگانے کے لئے آج کی شب
جام پہ جام پلاتے رہو کچھ دیر ابھی
اس محبت کی صداقت پہ کرے کون یقیں
کوئی افسانہ سناتے رہو کچھ دیر ابھی
ہم کو اس درد و اذیت سے سکوں ملتا ہے
زخم پہ زخم لگاتے رہو کچھ دیر ابھی
ظلمتِ شب میں ستاروں کا گماں ہوتا ہے
اشک پلکوں پہ سجاتے رہو کچھ دیر ابھی
جانے کب وقت سلاڈالے ہمیشہ کے لئے
جاگتے اور جگاتے رہو کچھ دیر ابھی
زلزلے روز کا معمول ہوئے جاتے ہیں
جسم کا بوجھ اٹھاتے رہو کچھ دیر ابھی
ہم بھی ساحل سے رہائی کی دعا مانگتے ہیں
ڈوبنے والو بلاتے رہو کچھ دیر ابھی
ساحل منیر