کراچی (جیوڈیسک) سابق کپتان جاوید میانداد سلیکشن کمیٹی کے ’’بھاری بھرکم‘‘ چیف انضمام الحق کے ساتھ کمزور سلیکٹرز کی موجودگی پر حیران ہیں، ان کے مطابق سابق عظیم بیٹسمین نے اپنے ساتھ صرف چند میچز کھیلنے والوں کو اسی لیے رکھا تاکہ سلیکشن میں اپنی من مانی کر سکیں، انھوں نے پی سی بی کو بھی ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ کرکٹ کے معاملات وہ لوگ چلا رہے ہیں جنھیں اس کے بارے میں کچھ پتا نہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جاوید میانداد نے کہا کہ انضمام نے سلیکشن کمیٹی میں ’’ ون مین شو‘‘ کیلیے ایسے لوگ رکھے جو ان کے سامنے آواز نہ اٹھا سکیں، وجاہت اﷲ واسطی، توصیف احمد اور وسیم حیدر نے پاکستان کیلیے کتنے میچز کھیلے ہیں؟ انضمام کو صرف ’’یس مین‘‘ چاہیے تھے اسی لیے ان کا انتخاب کیا۔
انھوں نے پی سی بی حکام کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کرکٹ کے معاملات وہ لوگ چلا رہے ہیں جنھیں اسکے بارے میں کچھ پتا نہیں، سرپرست اعلیٰ نواز شریف کے دل کا آپریشن ہونیوالا ہے مگر کسی نے خیریت جاننے یا ہمدردی کے دو بول کہنے کی زحمت گوارا نہ کی،انھوں نے کہا کہ بطور ڈائریکٹر جنرل میں نے گراس روٹ کرکٹ کا پروگرام بنا کر دیا تھا مگر کسی نے اسے اہمیت نہ دی، نچلی سطح پر کام کرنے والوں کو بورڈ میں کوئی ملازمت نہیں ملتی جبکہ من پسند شخصیات کو نوازا جاتا ہے۔
ایک سوال پر جاوید میانداد نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کیلیے دورئہ انگلینڈ ہمیشہ بہت مشکل ثابت ہوتا ہے اس بار بھی سخت چیلنج ثابت ہوگا، انھوں نے کہا کہ کرکٹ بورڈ کو سینئر ٹیم کے بجائے جونیئر لیول پر غیرملکی کوچز کا تقرر کرنا چاہیے، اسی سے کچھ فائدہ ہوگا، واضح رہے کہ حال ہی میں وقار کی جگہ آرتھر کو سینئر ٹیم کا کوچ بنایا گیا ہے۔