لکھنو (جیوڈیسک) اس ریسٹورنٹ میں انھوں نے بہت زیادہ شراب پینے کے بعد اپنی ساتھی جج کے بارے میں غیر مہذب جملے بولے اور ایک دوسرے سے لڑ پڑے۔
اس لڑائی کے باعث ریسٹورنٹ میں توڑ پھوڑ ہوئی۔ ریسٹورنٹ میں لگے سکیورٹی کیمروں کی مدد سے اس بلوے میں شامل ججوں کی شناخت کی گئی اور کمیٹی نے تفتیش کے بعد ان گیارہ ججوں کو برطرف کرنے کی سفارش کی۔
یہ گیارہ زیر تربیت جج ان 74 انٹرنیز میں شامل تھے جو لکھنو میں انسٹیٹیوٹ آف جوڈیشل ٹریننگ اینڈ ریسرچ میں تربیت لینے آئے تھے۔ ایک خاتون جج جو ریسٹورنٹ میں اپنے خاندان کے ساتھ موجود تھیں۔
اس نے انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر کو اس معاملے کی اطلاع دی جنھوں نے الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس کو اطلاع کی۔ ریاست کے گورنر نے الہ آباد ہائی کورٹ کے ججز کی سفارش پر ان گیارہ زیر تربیت ججوں کو نکال دیا۔