کراچی : پاسبان کراچی کے نائب صدر جاوید اقبال نے لیاری تھانہ چاکیواڑہ کی حدود بہار کالونی ،میراں ناکہ اور لیاری جنرل ہسپتال کے مین روڈ پر کھڑے عجیب و غریب وردی میں ملبوس اہلکاروں کے ہاتھوں ،بزرگوں،نوجوانوں اور معصوم بچوں کی توہین اور تذلیل اور راہ چلتے شہریوں کو غلیظ گالیاں دیکر روکنے اور موٹرسائیکل سوار لیاری کے نوجوانوں کے موٹرسائیکل کے کاغذات مکمل ہونے کے باوجود سرعام بھتہ طلب کرنے کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ لیاری میں تعینات جنگلی فورس کے اہلکار بھتہ خور بن چکے ہیں پاسبان اور لیاری کے عوام وفاقی و صوبائی حکومت کے تمام ذمہ داران سے مطالبہ کرتی ہیں کہ وہ لیاری میں تعینات عجیب و غریب وردی میں ملبوس جنگلی نمافورس کی بھتہ خوری ،تشدد اور توہین آمیز رویئے سے لیاری والوں کو نجات دلائیں ،انہوں نے کہا کہ لگتا ہے کہ حکومت ان اہلکاروں کو تنخواہیں ادا نہیں کررہی اس لئے انہوں نے بھتہ خوری کو ترجیح دی ہے۔
جاوید اقبال نے اخبارات کو جاری اپنے بیان میں کہا لیاری کے بے گناہ شہریوں کی توہین اور تذلیل ناقابل برداشت ہے، پاسبان رینجرز کے اعلیٰ سے بھی مطالبہ کرتی ہے کہ وہ لیاری میں تعینات ایسے تمام اہلکاروں کے خلاف بھی کاروائی عمل میں لائیں جو شہریوں کے تذلیل ،توہین اور بھتہ خوری میں ملوث ہوں اور ان کی بھتہ خوری اور توہین آمیز رویوں سے ادارے کی ساکھ متاثر ہورہی ہے ، پاسبان کراچی کے نائب صدر جاوید اقبال نے کہ جب تک اداروں میں بد اخلاق ،بھتہ خور،رشوت خور ، بددیانت اور جنگلیوں کی طرح کے اہلکار موجود ہونگے شہریون کو تحفظ کی فراہمی ممکن نہیں ہو سکے گی۔