کراچی (جیوڈیسک) لیاری گینگ وار کامرکزی کردار واہم ملزم بابا لاڈلا زندہ ہے، ملزم نے بھی غفار ذکری کی طرح قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی توجہ ہٹانے کے لیے اپنی ہلاکت کی افواہ اڑادی تھی۔
ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پنجگورکے علاقے جیونی سے مصدقہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ جیونی بارڈ رپار کرتے ہوئے 3 بلوچ نوجوان ایرانی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہو گئے تھے۔
جن کے بارے میں افواہ اڑائی گئی کہ یہ بابا لاڈلااور اس کے 2 ساتھیوں کی لاشیں ہیں، جب یہ لاشیں ایرانی حکام نے پاکستانی لیویز کے حوالے کیں اورلاشوں کو جیونی اسپتال میں پہنچایا گیاتو مقامی انتظانیہ نے تصدیق کی کہ ان تینوں میں سے بابا لاڈلا نام کا کوئی شخص نہیں۔
جیونی انتظامیہ سے جب بابا لاڈلا کے اصلی نام نور محمد کے حوالے سے تصدیق کی گئی تو انتظانیہ نے کہا کہ فی الحال اس کی تصدیق نہیں کی جاسکتی البتہ بابا لاڈلا کی میڈیا پر جو تصاویر جاری کی جارہی ہیں۔
اس شکل کا کوئی شخص مرنے والوں میں شامل نہیں۔ بابا لاڈلا کے لیاری میں مقیم اہل خانہ سے بھی تصدیق کی گئی توان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 15 روز سے ان کا بابا لاڈلا سے رابطہ نہیں ہوا اور نہ ہی اس افواہ میں کوئی صداقت ہے۔