لیاری میں پیپلز امن کمیٹی کے رہنما ظفر بلوچ کے قتل کے بعد کشیدگی

Karachi

Karachi

کراچی (جیوڈیسک) لیاری امن کمیٹی کے رہنما ظفر بلوچ کے قتل کے بعد لیاری اور اس سے ملحقہ علاقوں میں حالات کشید ہ ہیں۔ ظفر بلوچ اور ان کے ساتھی غنی بلوچ کی نماز جنازہ لیاری فٹ بال گراونڈ صبح10بجے ادا کی جائے گی اورتدفین میوہ شاہ قبرستان میں ہو گی۔ لیاری میں حالات کشیدہ ہیں اور تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں۔ لیاری کے مضافاتی علاقوں میں بھی ٹرانسپورٹ معمول سے کم اور کاروبار معطل ہے۔ ظفر بلوچ اور ان کے ساتھی غنی بلوچ کو گذشتہ روز نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔پولیس ذرائع کے مطابق ظفر بلوچ اپنے ساتھی کے ہمراہ موٹر سائیکل پر اپنے گھر کی طرف جا رہے تھے کہ چاکیواڑا تھانے کی حدود میں بزنجو چوک پر مسلح موٹر سائیکل سواروں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس سے ان کے ساتھی غنی بلوچ موقع پرہی جاں بحق جبکہ ظفر بلوچ شدید زخمی ہو گئے۔ ظفربلوچ کو فوری طور پر لیاری جنرل اسپتال منتقل کیا گیا۔

پھر بعد میں اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتال لے جایا گیا،جہا ں وہ جانبر نہ ہوسکے، قاتلانہ حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ایس ایس پی سٹی فیصل بشیرمیمن کا کہنا ہے تھا کہ ظفر بلوچ پر 4موٹر سائیکلوں پر سوار8 افراد نے حملہ کیا،حملے میں ظفر بلوچ کا گن مین غنی بلوچ موقع پر ہلاک ہو گیا،ظفر بلوچ پر قاتلانہ حملے کی اطلاع جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی جس کے بعد لیاری کے مختلف علاقوں میں حالات سخت کشیدہ ہوگئے اور دکانیں اور کاروبار بند ہوگئے، ظفر بلوچ لیاری امن کمیٹی کے اہم رہنما تھے۔ اس سے قبل 2011 میں وہ قاتلانہ حملے میں معذور ہو گئے تھے۔

لیاری سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی ثنیہ ناز بلوچ نے ظفر بلوچ کے قتل کی بھر پور مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ ایک نڈر اور سچے رہنما تھے،انہیں سچ بات کہنے پر موت کی نیند سلا دیا گیا۔ثنیہ بلوچ نے ساتھیوں سے پر امن رہنے کی اپیل بھی کی ہے۔