لیلتہ القدر

Laylatul Qadr

Laylatul Qadr

تحریر : وقار النساء
رسول اللہ صلی اللہ عليہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ ماہ رمضان بہت ہی بابرکت اور فضیلت والا مہینہ ہے رمضان المبارک صبر اور شکر کا مہینہ ہے اس کی عبادت کا ثواب ستّر درجہ عطا ہوتا ہے جو کوئی اپنے پروردگار کی عبادت کر کے اس کی خوشنودی حاصل کرے گا اس کی بڑی جزا اللہ باری تعالی اسے عطا فرمائے گا اس ماہ مقدس کا آخری عشرہ شروع ہو چکا ہے –اسی عشرے ميں ليلتہ القدر بھی آتی ہے جس کے بارے میں رسول مقبول نے فرمایا کہ طاق راتوں میں اسے تلاش کرو حضورۖ پر نورنے فرمایا کہ میری امت ميں سے جو مرد يا عورت یہ خواہش کرے کہ اسکی قبرنور کی روشنی سے منور ہو تو اسے چاہیے کہ ماہ رمضان کی شب قدروں میں کثرت کس ساتھ عبادت الہی بجا لائے تاکہ ان مبارک اور متبرک راتوں کی عبادت سے اللہ پاک اس کے نامہ اعمال سے برائیاں مٹا کر نیکیوں کا ثواب عطا فرمائے شب قدر کی عبادت ستر ہزار شب کی عبادتوں سے افضل ہے اس میں کی جانے والی نفلی عبادت عام دنوں کے فرائض کے برابر ہے

اللہ تعالی فرماتے ہیں بے شک ہم نے یہ قرآن ليلتہ القدر يعنی عزت اورخيروبرکت والی رات میں نازل کيا – اس رات کی شان نزول یہ بيان کی جاتی ہے کہ حضور صلعم نے اپنی امت کی عمروں کو مختصر پایا اورخيال کيا کہ وہ مختصر عمر میں اتنے اعمال صالح نہ کر سکيں گے جتنے پہلی امتوں نے طویل عمروں میں کیے تو اللہ تعالی نے اپنے رسول کو لیلتہ القدر عطا فرمائی جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے اس رات جبرئيل امين اپنے رب کے حکم سے فرشتوں کی جماعت کے ساتھ اترتے ہیں اور ان کے ساتھ سبزجھنڈا ہوتا ہے اس جھندے کو کعبہ کی پشت پرلگایا جاتا ہے اور ان کے چھ سو پر ہوتے ہيں ان میں سے دو پروں کو اس رات میں کھولتے ہیں تووہ اتنے بڑے ہيں کہ مشرق اور مغرب تک پہنج جائے –جبرئيل امين اس رات میں فرشتوں کو آمادہ کرتے ہیں کہ وہ ہر اس شخص کو سلام کریں جو کھڑا ہے بيٹھا ہے نماز پڑھ رہا ہے یا ذکر کر رہا ہے وہ فرشتے ان سے مصافحہ کرتے ہیں اوران کی دعا پر آمين کہتے ہیں-یہاں تک کہ فجر طلوع ہو جاتی ہے تو جبرئيل امين آواز دیتے ہیں

Forgiveness

Forgiveness

اے فرشتوں کی جماعت کوچ کوچ يعنی زمين سے کوچ کرجاؤ تو وہ کہتے ہیں احمد ۖ کی امت کے مومنین کی ضروریات کا اللہ تعالی نے کیا کیا؟ جبرئیل فرماتے ہیں کہ اللہ نے اس رات میں ان کی طرف ديکھا اور ان کو معاف کر ديا اور ان کی مغفرت فرما دی –مگر چار آدمیوں کی مغفرت نہیں ہوتی ہم نے عرض کیا يا رسول اللہ وہ کون ہیں؟ آپ نے فرمايا – جو شراب کا عادی ہو دوسرا والدين کا نافرمان تيسرا قطعہ رحمی يعنی قطع تعلق کرنے والا حضرت ابو ہريرہ سے روایت ہے کہ نبی صلعم نے فرمایا کہ جس نے ليلتہ القدرميں ايمان کے ساتھ ثواب کی نیت سے قیام کیا اس کے گذشتہ گناہ معاف کر دئیے جاتے ہيں حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ عليہ وآلہ وسلم سے میں نے پوچھا اگر میں اس رات کو پا لوں تو کیا دعا پڑھوں؟ آپۖ نے ارشاد فرمایا کہويا اللہ تو معاف کرنے والا ہے معاف کرنا پسند کرتا ہے –مجھے معاف فرما بد نصیبی ہے انسان کی کہ وہ اپنی زندگی میں رمضان پائے اور اپنے رب کو راضی نہ کر سکے –وہ تو ھمارا اخلاص دیکھتا ہے ھماری تڑپ دیکھتا ہے وہ جو ستر ماؤں سے زیادہ اپنے بندے سے پیار کرتا ہے وہ کیسے ھماری پکار نہ سنے گا بس ھمیں مانگنا آنا چاہیے

Worship

Worship

آج طاق رات ہے خوب عبادت کریں اور رو رو کر اپنے رب سے دعائیں کریں التجائیں کریں رات کو صلوء تسبیح پڑھیں فجر کے بعد تیسرا کلمہ پڑھیں مغرب کے بعد دعائے مغفرت کریں آئيں اس کے حضور مل کر دعا کریں اے رب العزت –اے ساری کائنات کے شہنشاہ اے ساری مخلوق کے پالنے والے اے زندگی اور موت کا فیصلہ کرنے والے اے عرش عظیم کے مالک اے بادشاھوں کے بادشاہ ہم تيرے گنہگار خطا کار بندے ہیں ھمیں معاف فرما ھم دانستہ نا دانستہ تمام صغيرہ اور کبيرہ گناہوں کی معافی مانگتے ہیں ھمیں معاف فرما –ھمیں گمراہی کے رستے سے بچالے ايسے عمل کی توفیق دے جس سے تو راضی ہو جائے ايسی نماز کی توفیق دے – جس سے تو راضی ہر جائے ايمان کی حالت میں دنيامیں رکھ اور ایمان پر ہی خاتمہ کرنا ھماری اولادوں کو نیک اور صالح بنا دے اے ميرے مالک بیمارون کو شفاء دے اے اللہ شیطان سے ھماری حفاظت فرما اور ھمیں اپنے نیک بندوں میں شامل کر ھمیں قرآن کریم اور سنت رسول کے مطابق زنگی گزارنے کی توفیق دے اے اللہ ھماری دعا اور التجا کو قبول فرما آمین ثم آمین

تحریر : وقار النساء