سرگودھا (جیوڈیسک) سرگودھا پولیس نے وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کو ابتدائی رپورٹ بھجوا دی، ایم پی اے نگہت شیخ کو بس ہوسٹس پر تشدد کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ مسلم لیگ ن کی مخصوص نشست پر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہونے والی نگہت شیخ گزشتہ روز نجی کمپنی کی بس میں اسلام آباد سے لاہور کے لئے سفر کر رہی تھیں، دوران سفر نگہت شیخ نے بس ہوسٹس اقرا بتول سے پانی مانگا، پانی دینے میں تاخیر کیا ہوئی نگہت شیخ نے اقرا کے منہ پر زوردار تھپڑ جڑا پھر فون کال پر بھیرہ انٹر چیج پولیس کو طلب کر لیا۔
پولیس بھی فرمانبردار نکلی فورا موقع پر پہنچ گئی کیونکہ ایم پی اے کی کال جوتھی۔ درجنوں مسافروں سے بھری بس کو تھانے لے آئی اور دو گھنٹے تک بٹھائے رکھا۔ پولیس نے نگہت شیخ کے دباو پر بس ہوسٹس اقرا بتول کے خلاف مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کر لیا۔ وزیراعلی پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام کو تحقیقات کا حکم دے دیا تھا۔ انکا کہنا تھا کہ ممبر پارلیمنٹ اور عام شہری برابر ہیں، دونوں کے لئے ایک ہی قانون ہے، کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دیں گے۔
اب سرگودھا پولیس نے ابتدائی رپورٹ وزیراعلی پنجاب کو بھجوا دی ہے جس میں اقرا بتول کے ساتھ ساتھ مسافروں کے بیان بھی شامل ہیں۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ ان کے منع کرنے کے باوجود خاتون ایم پی اے نگہت شیخ نے بس ہوسٹس اقرا بتول پر تشدد کیا۔ ابتدائی رپورٹ میں تو خاتون ایم پی اے نگہت شیخ قصوروار ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کیا ایکشن لیتے ہیں۔