کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے علاقے اورنگی ٹاون میں سی آئی ڈی نے کارروائی کر کے کالعدم لشکر جھنگوی کے 6 دہشتگردوں کو گرفتار کر کے خود کش جیکٹس، دستی بم اور دیگر اسلحہ برآمد کر لیا، ملزمان نے ایم کیو ایم کے ایم پی اے ساجد قریشی ،ان کے بیٹے وقاص قریشی، پروفیسر اظفر رضوی اور پروفیسر سبط جعفر سمیت 25 افراد کو ٹارگٹ کر کے قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
اورنگی ٹاون میں قذافی چوک کے قریب سی آئی ڈی نے کارروائی کر کے کالعدم لشکر جھنگوی کے نعیم بخاری گروپ سے تعلق رکھنے والے 6 دہشت گرد طلحہ بدر عرف وکی، عاصم کیپری، کاظم عرف پولیس والا، عبیدالرحمان، شہاب عرف چھوٹا اور فرحان کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے 3 خود کش جیکٹس، 12 دستی بم اور 9 پستولیں برآمد کرلیں۔
ایس ایس پی چوہدری اسلم کے مطابق ملزمان نے نارتھ ناظم آباد میں متحدہ قومی موومنٹ کے رکن سندھ اسمبلی ساجد قریشی اور ان کے بیٹے وقاص قریشی، کریم آباد پر پروفیسر اظفر رضوی اور لیاقت آباد میں پروفیسر سبط جعفر سمیت 25 افراد کو ٹارگٹ کر کے قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ گرفتار مبینہ دہشت گرد کاظم عرف پولیس والا جو پولیس اہلکار بھی ہے، نے بتایا کہ ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی ساجد قریشی کو قتل کرنے کا منصوبہ پاور ہاوس کے قریب ایک چائے کے ہوٹل پر بنایا گیا۔
اور انہیں ساجد قریشی کو قتل کرنے کا ٹاسک کالعدم لشکر جھنگوی کے شیری نے دیا تھا۔ واردات میں کل 10 ملزمان تھے جبکہ فائرنگ صرف 4 ملزمان نے کی جس میں سے ایک ملزم شہاب عرف چھوٹو بھی اس کے ساتھ ہی گرفتار ہو گیا ہے۔ سی آئی ڈی حکام کے مطابق کالعدم لشکر جھنگوی کے 3 ٹارگٹ کلنگ اسکواڈز اس وقت بھی شہر میں سرگرم ہیں اور وہ نعیم بخاری سے رابطے میں رہتے ہیں۔