کراچی(جیوڈیسک) الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد کراچی اور لندن میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، اجلاس کے بعد متحدہ کے رہنماں نے ذرائع کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ایم کیو ایم کا مینڈیٹ چھیننے کی کوشش کی گئی، ایم کیو ایم این اے 250 کے 43 پولنگ اسٹیشنز کی ری پولنگ کا بائیکاٹ کرتی ہے۔
کراچی ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر متحدہ کے رہنماں واسع جلیل اور رضا ہارون نے ذرائع کو بریفنگ دی۔ رضا ہارون نے کہا الیکشن سے پہلے کراچی کے عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کی لیکن عوام نے گیارہ مئی کو باہر نکل کر اس کو مسترد کر دیا۔
رضا ہارون نے کہا صرف کراچی میں نہیں بلکہ پورے پاکستان میں ووٹر لسٹیں ٹھیک نہیں اور صرف کراچی میں دوبارہ حلقہ بندیوں اور گنتی کا شوشہ چھوڑا گیا۔ انہوں نے کہا ایم کیو ایم کو الیکشن میں حصہ لینے نہیں دیا گیا اور ان کے دفاتر پر حملے کیے گئے جس میں 80 کارکنان شہید ہوئے۔ ایم کیو ایم این اے 250 کے 43 پولنگ اسٹیشنز کی ری پولنگ کا بائیکاٹ کرتی ہے۔
رضا ہارون کا یہ بھی کہنا تھا کہ الیکشن مہم صرف پنجاب میں نظر آئی ، ملک کو چھوڑ کر کراچی میں دوبارہ گنتی کا شوشہ چھوڑا گیا۔ انہوں نے کہا الیکشن میں صرف چند جماعتوں کو اسثتنی حاصل تھا جبکہ ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کو چھیننے کی کوشش کی گئی۔ رضا ہارون کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے خلاف سازش کی ابتدا حلقہ بندیوں سے کی گئی اور پورے ملک کو چھوڑ کر حلقہ بندیاں بھی صرف کراچی میں کی گئیں۔ انہوں نے کہا فخرالدین جی نے ہمارے مطالبات کو تسلیم کیا ، الیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد ووٹوں کی تصدیق کا نوٹیفکیش جاری کیا گیا۔
سازش پکی تھی اس لئے آج پیٹشن خارج ہوئی۔ پہلا سیشن مکمل ہونے کے بعد ذرائع کو بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا متحدہ آج بھی اپنے اصولی موقف پر قائم ہے کہ پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کرائی جائے۔ رضا ہارون کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم دہشت گردی کے سامنے کھڑی ہوئی ہے اور اپنا ووٹ کا حق چھیننے نہیں دیا، تو پھر اب یہ حق کسی اور کو بھی نہیں دیا جائے گا۔ واضح رہے حلقہ این اے 250 میں ایک دوسرے پر دھاندلی کے الزامات ایم کیو ایم اور تحریک انصاف الیکشن کے دن سے ہی لگا دیئے تھے۔
43 پونگ سٹیشنوں پر ووٹنگ نہیں ہو سکی تھی جس کے باعث اس حلقے میں نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا معاملہ کسی طور نہ سلجھا تو الیکشن کمیشن نے دونوں جماعتوں کے رہنماں کو اسلام آباد طلب کر لیا جس پر دونوں جماعتوں کے رہنما پیش ہوئے۔ چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابرہیم نے دونوں جماعتوں کا موقف سننے کے بعد این اے 250 کے تمام پولنگ سٹیشنوں میں دوبارہ ووٹنگ کے لئے ایم کیو ایم کی درخواست مسترد کر دی۔
الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا ہے کہ انیس مئی کو 43 پولنگ اسٹیشنز پر ہی دوبارہ پولنگ ہو گی۔ اس سے پہلے الیکشن کمیشن آفس کے باہر ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے فاروق ستار نے پھر اپنا موقف دہرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ چند پولنگ اسٹیشن نہیں پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کرائی جائے۔ تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی نے کہا کہ عوام کو اندازہ نہیں ہے کہ این اے 250 میں کتنی دھاندلی ہوئی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ کراچی کے تمام حلقوں میں دوبارہ پولنگ کرائی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کا مینڈیٹ تبدیل ہو چکا ہے اور اب لوگ تحریک انصاف کے منشور کو پسند کر رہے ہیں۔