ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے ارکان کے درمیان تلخ کلامی

Sindh Assembly

Sindh Assembly

سندھ (جیوڈیسک) سندھ اسمبلی میں آج پھر ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے درمیان تلخ کلامی دیکھنے میں آئی۔ ڈپٹی اسپیکر اور اپوزیشن ارکان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ سندھ اسمبلی میں مچھلی بازار کا منظر، کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی تھی۔ ایم کیو ایم کی ہیر اسماعیل سوہو نے ڈپٹی اسپیکر سے سخت جملوں کا تبادلہ کیا۔

اسمبلی میں سخت جملوں کا تبادلہ بجٹ میں کٹوتی کی تحریک پیش کرنے پر ہوا۔ ڈپٹی اسپیکر ارکان کو پرامن رہنے کی تلقین کرتی رہیں۔ تھک ہار کر ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے کہا کہ سب کے اسپیکر آن کردیں تا کہ یہ سب ایک ساتھ بولیں۔

ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار الحسن نے ڈپٹی اسپیکر کو جواب دیا کہ آپکو کسی کی تضحیک کا حق نہیں۔ اسمبلی میں تلخ کلامی رکنے کا نام نہیں رہی تھی۔ ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ انہوں نے کسی ممبر کا مذاق نہیں اڑایا۔ ایم کیو ایم کے اراکین کا کہنا تھا کہ وزیراعلی، ایم کیو ایم کے احتجاج کو تنقید کا نشانہ بنانے کے بجائے اس کے اسباب پر توجہ دیں۔ جب معاملہ حد سے بڑھنے لگا تو اسپیکر آغا سراج درانی کو کرسی سنبھالنی پڑی۔