مقدونیہ (جیوڈیسک) البانوی نسل کے اسپیکر کے انتخاب پر مظاہرین نے پولیس کی رکاوٹیں توڑتے ہوئے گزشتہ شب پارلیمان پر دھاوا بول دیا اور عمارت میں داخل ہو گئے۔
اس دوران متعدد افراد زخمی ہوئے جن میں سوشل ڈیموکریٹ رہنما زوران زئیف بھی شامل ہیں۔
پارلیمان پر دھاوا بولنے والے مظاہرین کی تعداد لگ بھگ 200 تھی اور وہ نقاب پوش تھے۔ بعد ازاں پولیس کے اضافی نفرفی پہنچا دی گئی۔
واضح رہے کہ کئی ماہ کے سیاسی بحران کے بعد حزب مخالف کی سوشل ڈیموکریٹ پارٹی اور مقدونیہ میں البانوی نسل کی نمائندگی کرنے والی جماعتوں نے نئے اسپیکر کے انتخاب کے لیے ووٹ دیا۔
بتایا جاتا ہے کہ مظاہرین، ملک کے سابق وزیراعظم نکولا گروسکی کی جماعت ’’وی ایم آر او‘‘ کے حامی یا کارکن تھے اور وہ ملک میں نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے آ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ مقدونیہ میں دسمبر 2016 میں انتخابات ہوئے تھے لیکن سیاسی جماعتوں کے تحفظات کے بعد سے ملک بحران کا شکار ہے۔