اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد پاکستان میں پاگل گائے کی بیماری پھیلانے کی سازش کا انکشاف، متعلقہ محکموں ، صوبوں کی مخالفت کے باوجود وزارت فوڈ سیکیورٹی نے پاگل گائے بیماری والے ممالک سے جانوروں کی امپورٹ پر سمری تیار کر لی۔ اسلام آباد ذرائع کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق وزارت فوڈ سیکیورٹی کے اینیمل ہسبینڈری کمشنر نے پاگل گائے بیماری والے ممالک سے جانوروں کی درآمد کے لیے سمری تیار کی۔
پاکستان پاگل گائے کی بیماری سے پاک ہے اس لیے حکومت نے متاثرہ ممالک سے جانوروں کی درامد پر گزشتہ تیرہ سال سے پابندی عائد کر رکھی ہے کیونکہ برطانیہ، سپین، جاپان، اٹلی، سعودی عرب، امریکہ اور کینڈا سمیت تیس ممالک میں میڈکاو بیماری سے لاکھوں گائے اور سینکڑوں انسان ہلاک ہو چکے ہیں۔ اینیمل ہسبینڈری کمشنر کی سمری کو خطرناک قرار دے دیا۔
اسٹنٹ اینمل ہسبنڈری کمشنر اور ڈجی نیشنل ویٹنری لیبارٹری نے اپنے اختلافی نوٹ میں لکھا کہ امریکہ اور کینڈا سے گائے کی درآمد جانوروں انسانی صحت کیلئے انتہائی خطرناک ہو سکتی ہے۔ متعلقہ محکموں کی مخالفت کے باوجود وزارت فوڈ سیکیورٹی کے ایڈیشنل سیکریٹری نے اجلاس کیا جس میں میڈکا ڈیزیز والے ممالک سے گائے درآمد کرنے کے لیے صوبوں اور متعلقہ محکموں سے این او سی حاصل کرنے کے لیے دبا ڈالا گیا مگر صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا نے مخالفت کر دی۔ وزارت فوڈ سیکیورٹی نے فریقین میں اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے دوبارہ اجلاس بلا لیا۔