مڈغاسکر (اصل میڈیا ڈیسک) مڈغاسکر کے دفترِ استغاثہ نے بتایا ہے کہ صدر آندرے رازولینا کے قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں متعدد مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
مڈغاسکر کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ملکی صدر آندرے رازولینا کو قتل کرنے کی ایک سازش کو ناکام بنا دیا گیا ہے جبکہ متعدد غیر ملکی اور مالاگسی نسل کے مقامی مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
مڈغاسکر کے عوامی سلامتی کے وزیر نے بدھ کے دن بتایا کہ صدر کو قتل کرنے کی سازش کے الزام میں مجموعی طور پر چھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں ایک غیر ملکی شہری، دو دہری شہریت کے حامل جبکہ تین مڈغاسکر کے شہری شامل ہیں۔
ایک حکومتی بیان کے مطابق پولیس کو اس سازش کے بارے میں کئی ماہ قبل ہی علم ہو چکا تھا لیکن شواہد اور ثبوت حاصل کرنے کی خاطر انتظار کیا گیا اور اب جب یہ بات واضح ہوئی تو مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
صدر آندرے رازولینا نے سنر دو ہزار انیس میں ایک سخت انتخابی مرحلے کے بعد کامیابی حاصل کی تھی اور صدر منتخب ہوئے تھے۔
مڈغاسکر کے چیف پراسیکیوٹر نے بدھ کو ایک بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ ریاستی سکیورٹی کو سبوتاژ کرنے کے ایک کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں بیس جولائی کو متعدد افراد کو حراست میں لیا ہے۔
اس بیان میں کے مطابق ایسے شواہد ملے ہیں کہ یہ گرفتار کیے مشتبہ افراد نے ایک منصوبہ بنایا تھا، جس میں وہ کئی اہم حکومتی عہدیداروں کو ہلاک کرنا چاہتے تھے، جن میں ملکی صدر بھی شامل تھے۔
چیف پراسیکیوٹر کے مطابق اس حوالے سے مزید چھان بین کا سلسلہ جاری ہے اور اس وقت مزید معلومات فراہم نہیں کی جا سکتی ہیں۔ تاہم ابھی تک یہ غیر واضح ہے کہ قتل کی یہ سازش کس مرحلے میں تھی۔
چھبیس جون کو ملک کے یوم آزادی کی تقریبات کے موقع پر مڈغاسکر کی سکیورٹی فورسز نے کہا تھا کہ اس قومی ادارے کے چیف رچرڈ راوالومانا کو ہلاک کرنے کی ایک سازش ناکام بنا دی گئی تھی۔ رچرڈ راوالومانا کو ملکی صدر آندرے رازولینا کا قریبی ساتھی تصور کیا جاتا ہے۔