آج اہل مدارس و اہل علم پر بے بنیاد اور جھوٹے مقدمے بنائے جا رہے ہیں۔ مولانا زبیر احمد صدیقی

Speech

Speech

ملتان، شجاع آباد (پ،ر) دین مشقتوں مجاہدوں اور قربانیوں سے آتا ہے، تقوی اور پرہیزگاری تبلیغ دین کی اولین شرط ہے، امام بخاری کو دین کی خاطر شہر بدر کیا گیا، ان کو دین کی خاطر دربدر ٹھوکریں کھانا پڑیں،امام بخاری کو آج جو یہ مقبولیت حاصل ہے کہ پوری دنیا میں اہل دین اور مستند عالم اسی شخص کو شمار کیا جاتا ہے جس کے علم کا اتصال بواسطہ امام بخاری آپ ۖ تک ہو، آج اہل مدارس و اہل علم پر بے بنیاد اور جھوٹے مقدمے بنائے جا رہے ہیں۔

اس طرح کے مصائب امام بخاری نے بھی اٹھائے،مدارس صبر کا دامن تھامے رکھیں،ہمیں کوئی جبر وتشدد اسلام اور پاکستان سے دسبردار نہیں کراسکتا، ہمیں پاکستان دوستی اور اسلام سے محبت کی سزا دی جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ معاملہ مدرسہ دشمنی سے شروع ہوکر توہین رسالت تک پہنچ گیا ہے، انہوں نے کہا کہ مدارس دشمنی اور توہین رسالت ایک ہی سلسلے کی کڑیاں ہیں، ان خیالات کا اظہار وفاق المدارس العربیہ کے صوبائی ناظم اور جامعہ فاروقیہ شجاع آباد کے مدیر و شیخ الحدیث مولانا زبیر احمد صدیقی نے جامعہ فاروقیہ میں ختم قرآن و ختم بخاری کے سالانہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ نسل نو تک ایمان و اسلام محدثین، فقہاء کرام اور صوفیاء کی کاوشوں سے پہنچا، انہوں نے کہا کہ امام بخاری بھی مدارس کا فیض ہیں، ناموس رسالت اور ختم نبوت کا تحفظ آخری سانس تک کریں گے۔

امت کو اسلاف سے جوڑنے کی ضرورت ہے،صرف وہی بیانیہ قبول ہے جو نفاذ امن کے لیے اسلاف نے دیا ، عالم کفر کو خوش کرنے کے لیے اسلام نہیں بدلا جاسکتا، ایک منظم سازش کے تحت اسلام کو بدنام کیا جارہاہے، اجتماع سے معروف روحانی شخصیت شیخ طریقت مولانا پیر عزیز الرحمن ہزاروی، مفتی محمد حسن لاہور، ، مولانا ارشاد احمد،، مولانا محمد نواز،مولانا محمدعابدمدنی، مولانا محمد میاں ، مفتی محمد عبداللہ، مفتی عطاء الرحمن بہاولپور، مولانا عبدالرحمن جامی، قاری ظفر محمود، قاری محمد شفیع، قاری محمد ادریس، مفتی محمدطیب معاویہ اور مولانا عمیر صدیقی نے بھی خطاب کیا ،اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مولانا پیر عزیز الرحمن ہزاروی نے کہا کہ شیوخ حدیث اور سفید ریش بزرگوں کو فورتھ شیڈول قراردیا جارہاہے، انہوں نے کہا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں، مدارس سے ٹکر مول لے کر اپنی عاقبت خراب نہ کریں، انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کی محبت اکابر سے ورثہ میں ملی ہے، جامعہ مدنیہ جدید کے شیخ الحدیث مفتی محمد حسن نے اپنے خطاب میں اصلاح معاشرہ پر زور دیا ،انہوں نے اتباع سنت و شریعت کی ترغیب دی، مولانا عابد نے خطاب کرتے ہوئے کہا میں طلباء کو وصیت کرتا ہوں کہ اپنے اکابر سے ہمیشہ رابطے میں رہیں، دین کے ساتھ اپنا تعلق قائم کیے رکھیں، اس موقع پر 16علمائے کرام اور 70حفاظ کی دستار بندی بھی کرائی گی، واضح رہے کہ جامعہ سے اب تک فراغت پانے والے کل فضلا کی تعداد 116، کل حفاظ586، کل فاضلات 339 اور کل حافظات کی تعداد 441ہے، اس موقع پر جامعہ کے شعبہ عصری علوم سے فراغت پانے والے پرائمری، مڈل اور میٹرک کے طلباء کی کارکردگی نیز جامعہ کے رفاہی شعبہ کے تحت کام کرنے والے ہسپتال ، کفالت بیوگان اور فراہمی آب کے منصوبوں کی تفصیل بھی پیش کی گئی ، واضح رہے کہ الفاروقیہ ٹرسٹ کے تحت قائم ہسپتال میں 25ہزار افراد کا علاج معالجہ کیا جا چکا ہے۔