کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ مدارس نظریہ پاکستان کے سب سے بڑے محافظ ہیں ، پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا قائد اعظم محمد علی جناح اور بزرگوں کا خواب تھا،یوم پاکستان قائد اعظم اور بزرگوں کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کا درس دیتاہے،مملکت خداداد بزرگوں کی عظیم قربانیوں اور دوقومی نظریہ کی بنیاد پر وجود میں آئی،قومیت ،لسانیت ، فرقہ واریت اور صوبائیت کے نعروں کا ختم کرکے ہمیں پاکستانیت پر جمع ہونے کی ضرورت ہے ، نظریہ پاکستان کے تقاضوں پر عمل کیے بغیر وطن عزیز کے تشخص کو برقرار نہیں رکھا جاسکتاہے،پیر کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں یوم پاکستان کے حوالے سے ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں طلبہ اکرام نے ملی نغمے پیش کیے اور قرارد اد پاکستان کے حوالے سے بیانات کے ذریعے تاریخ پاکستان کے ہیروز علماء کرام اور اکابرین کے کارناموں کو خراج تحسین پیش کیاگیا۔
اس موقع پر جامعہ بنوریہ عالمیہ کے ناظم تعلیمات مولاناعبدالحمید غوری ،نگران اعلیٰ مولانا غلام رسول ، شیخ الحدیث مولانا عزیزالرحمن ،رئیس دارالافتاء مولانا سیف اللہ جمیل ، مولانا سیف اللہ ربانی ، مولاناعبداللہ ہزاروی ،مولانا فرحان نعیم ، مولاناعزیز الرحمن عظیمی ، مولانا عبدالحمید تونسوی ،مولانا جہان یعقوب ،مولانابشیر احمد نقشبندی سمیت دیگر علماء کرام بھی موجود تھے اس موقع پر پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ مدارس نظریہ پاکستان کے سب سے بڑے محافظ ہیں ، پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا قائد اعظم محمد علی جناح اور بزرگوں کا خواب تھا، انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کو 23مارچ کے دن کے تقاضوں کوسامنے رکھتے ہوئے ایڈنہیں ٹریڈکی پالیسی اپنانی ہوگی،عوام کی بہبودکے لیے منصوبے بنانے ہوں گے اورخودمختارخارجہ وداخلہ پالیسیاں تشکیل دے کرپاکستان کوحقیقی معنوں میں قائدکے وژن اورعلامہ اقبال کے تصور کے مطابق بناناہوگا۔
قائداعظم نے مولانا ظفراحمدعثمانی اورمولاناشبیراحمدعثمانی کے ذریوے پرچم کشائی کراکر اور قرارداد مقاصد میں اسلام کو سپریم لاء تسلیم کرکے واضح کردیا تھاکہ اس ملک کے قیام کابنیادی مقصدایک اسلامی فلاحی ریاست بناناہے، مگرافسوس قائد کے چلے جانے کے بعدملک اپنی منزل سے دور چلاگیا، جس میں مفادپرست سیاستدانوں کا کردار تھا۔ مفتی محمدنعیم نے کہاکہ ملک اسوقت جن مسائل سے دوچارہے اس کی بنیادی وجہ حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن لوٹ مار ہے حکمران طبقہ ہمیشہ ملک کو فائدہ پہچانے کے بجائے نقصان پہچاتارہاہے،ان برسوں میں ملک کودولخت ،بے شمارمسائل اوردہشت گردی سے دوچارکرنے کے ذمہ دارصاحب اقتدارطبقہ ہے ،جنہوں نے قیام پاکستان کے اصل مقاصدکونظراندازکرکے لوٹ ماراورکرپشن کواپنا مقصد بنالیا۔
آج حال یہ ہے کہ ایک ادنیٰ سرکاری ملازم سے لیکراعلی افسران اوربیوروکریسی تک سب کرپشن کی دلدل میں ملک کودھنسانے کی کوششوں اوراپنے بنک بیلنس کوبڑھانے اورملک کی دولت بیرونی ممالک میں منتقل کرنے میں مصروف ہیں ،جوبھارت ،اسرائیل اورامریکہ ملک کے نظریات کی مخالفت میں تہذیبی وثقافتی محاذوں پرملک کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں ،حکمران انہی کی نمک حلالی میں لگے ہوئے ہیں اورانہیں ملک کے حقیقی مسائل سے کوئی سروکارنہیں،جس کے نتیجے میں ملک میں غربت ،بدامنی ،بے روزگار اورجرائم کی بہتات ہے۔