شیخوپورہ میں اپنے محرم یعنی اپنے شوہر کے ساتھ جانے والی خاتون کے ساتھ پانچ لوگوں نے شوہر کے ہی سامنے باری باری اجتماعی زیادتی کی.گن پوائنٹ پر پانچ افراد نے روکا اور اور شوہر کے سامنے ہی بیوی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا.
میں اپنی پچھلی تحاریر میں لکھ چکا ہوں کہ مسئلہ اکیلے نکلنے یا محرم کے ساتھ باہر جانے کا نہیں مسئلہ اس غلاظت کا ہے جو دماغ میں بھر چکی ہے.
مسئلہ اس بے راہ روی اور فرسٹریشن کا ہے جو انسان کو شیطان اور وحشی درندہ بنا رہی ہے. مسئلہ ہمارے نظام کا ہے جس کی وجہ سے مجرم کو جرم کرتے وقت قانون یا سزا کا خوف لاحق نہیں ہوتا. مسئلہ دین سے دوری کا ہے جس کی وجہ سے اتنا گھٹیا فعل کرتے وقت ہمیں خدا، جنت دوزخ اور روز محشر یاد نہیں رہتا….
مسئلہ ان اداروں اور حکمرانوں کا ہے جو قانون پر عمل درآمد کروانے میں ناکام ہیں. مسئلہ اس قاضی اور منصف کا ہے جو اس معاشرے میں بروقت انصاف کی فراہمی نہیں کر رہا. مسئلہ اس صحافی کا ہے جو بلیک میلر ہے ورنہ جس معاشرے کا صحافی ایماندار، بہادر اور نڈر ہو اس معاشرے کا منصف بھی کبھی غیر منصفانہ فیصلہ کرنے کی جرآت نہیں کرتا……….
مسئلہ اس تربیت کا ہے جس میں کمی ہے، مسئلہ اس اخلاقیات کا ہے جو تباہ ہو چکی ہے.
مسئلہ ان رسم و رواج کا ہے جن کی وجہ سے شادی اور نکاح مشکل بن چکے ہیں.
مسئلہ اس تعلیم کا ہے جو اس نسل کو تربیت کی بجائے صرف اور صرف بے حیائی سکھا رہی ہے. مسئلہ اس استاد کا ہے جو تربیت کی جگہ کاغذ کے ٹکڑے پڑھانے اور یاد کروانے پر زور دے رہا ہے…
کرسی ہے یہ تمہارا جنازہ تو نہیں ہے کچھ کر نہیں سکتے تو اتر کیوں نہیں جاتے