سحرو افطار اور تراویح میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ آج بھی کراچی سے خیبر تک روزے داروں نے سحری اندھیرے میں کی۔ لوگوں کی اکثریت گھر سے باہر سحری کرنے پر مبجور ہوئی۔ کراچی سے خیبر تک سحری کے اوقات میں بجلی غائب رہی۔ روزے داروں کو سخت ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔ کراچی کے مختلف علاقوں میں سحری کے اوقات میں بجلی غائب ہو گئی۔
گلستان جوہر، ملیر، کیماڑی، بہار کالونی، لیاری، مسلم ٹاون میں رات سے بجلی غائب تھی۔ صبح صادق چھوڑیے صبح کاذب پر بھی بجلی کا دور دور تک اتا پتہ نہیں تھا۔ یہ کہنا درست ہوگا۔ سحری کے دوران کم از کم ڈیڑھ گھنٹے لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا حکومتی حکم کے ای ایس سی نے چٹکیوں میں اڑا دیا۔
اپوزیشن یعنی پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف رمضان میں لوڈشیڈنگ پر سرکار کو خوب لتاڑ رہے ہیں۔ شہروں میں اب بھی دس سے بارہ گھنٹے اور دیہی علاقوں میں اٹھارہ سے بائیس گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ سرکلر ڈیٹ کی ادائیگی کے باوجود پیداوار بڑھنے کا نام نہیں لے رہی۔
اس وقت صورتحال یہ ہے کہ مجموعی پیداوار تیرہ ہزار سے زائد ہے۔ طلب سترہ ہزار میگا واٹ کے قریب ہے۔ برسات کے باعث ہائیڈل پاور جنریشن میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے یعنی پانی کے ذریعے بجلی کی پیداوار پانچ ہزار میگا واٹ تک پہنچ گئی ہے۔ جو پہلے دو ہزار میگاواٹ سے بھی کم تھی۔ اس کے باوجود مجموعی پیداوار میں صرف ایک ہزار میگا واٹ اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔