بھارت (جیوڈیسک) کی دو اہم ریاستوں مہاراشٹر اور ہریانہ میں بدھ کو اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔ ووٹنگ بھارت کے معیاری وقت کے مطابق صبح سات بجے شروع ہوئی اور یہ شام چھ بجے تک جاری رہے گی۔
مبصرین کے مطابق دونوں ریاستوں کے انتخابات بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے بڑا امتحان ہیں کیونکہ عام انتخابات میں بی جے پی کو تاریخی جیت سے ہم کنار کرنے کے بعد پہلی بار ان کی عزت داؤ پر ہے۔ مہاراشٹر میں 288 رکنی اسمبلی کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔ تقریباً 8.25 کروڑ ووٹرز مجموعی طور پر 4، 119 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ اس بار انتخابات میں 1،699 آزاد امیدوار شامل ہیں۔
مہاراشٹر میں کانگریس 287 سیٹوں پر اور بی جے پی 280 سیٹوں پر انتخاب لڑ رہی ہے جبکہ اہم مقامی پارٹی شیوسینا 282 نشستوں اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی 278 نشستوں پر انتخابات لڑ رہی ہیں۔ راج ٹھاکرے کی قیادت والی مہاراشٹر نونرمان سینا 219 سیٹوں پر انتخاب لڑ رہی ہے۔ اس طرح بظاہر یہ نظر آتا ہے کہ مہاراشٹر میں چوطرفہ معرکہ ہے۔
25 سال بعد یہ پہلا موقع ہے جب بی جے پی اور شیوسینا ایک دوسرے سے علیحدہ ہوکر انتخاب لڑ رہے ہیں اور ایک دوسرے کے مخالف ہیں۔ واضح رہے کہ اس بار 15 سال تک مہاراشٹر میں حکومت کرنے والی کانگریس اور این سی پی اتحاد بھی ختم ہو چکا ہے۔
مہاراشٹر میں وزیر اعظم نریندرمودی نے 27 ریلیاں کی ہیں اور مبصرین کے مطابق مکمل انتخابات ان کے نام پر ہی لڑا جا رہا ہے۔ دوسری جانب دہلی سے ملحق ریاست ہریانہ میں بھی بی جے پی کو نریندر مودی کے کرشمے کی امید ہے۔ ریاست کے 1.63 کروڑ ووٹرز 1،351 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ نریندر مودی نے ہریانہ میں 11 انتخابی ریلیوں سے خطاب کیا ہے۔
ریاست میں بی جے پی پہلی بار حکومت بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ اوم پرکاش چوٹالہ کی زیر قیادت انڈین نیشنل لوک دل سے بی جے پی کو سخت مقابلے کا سامنا ہے۔ دونوں ریاستوں میں ڈالے جانے والے ووٹوں کی گنتی اتوار کو ہوگی اور اسی دن نتائج آ جائیں گے۔