ایم وی ایس کالج محبوب نگر میں قومی ورکشاپ سے پروفیسر راجہ رتنم وائس چانسلر و دیگر کا خطاب

Speech

Speech

محبوب نگر (عبدالعزیز) عوام کو چاہئے کہ اپنے حق کو استعمال کرنے کے لئے بغیر کسی سیا سی جماعت کے دباؤ کے ووٹ ڈالیں اور ووٹ ڈالنے سے قبل سیاسی جماعت اور امیدوار سے متعلق غور و فکر کے بعد ووٹ کا استعمال کریں ان خیالات کا اظہار پروفیسر بی ۔راجہ رتنم وائس چانسلرپالمور یونیورسٹی محبوب نگرنے شعبۂ سیاسیات ایم وی ایس گورنمنٹ ڈگری و پی جی کالج(خودمختار) محبوب نگرمیں منعقد 3جنوری 2018ء کوایک روزہ قومی ورکشاپ سے کیاانہوں نے کہا کہ انتخابی رویہ کی حکمت عملی کا موضوع کافی اہمیت کا حامل ہے جس کے ذریعے سے ملک کی پالیسی کو متعین کیا جاسکتا ہے ،اس عنوان کے تحت سماجی شعور وبیداری کے لئے بھی اقدامات کیں جانے چاہئے ۔ڈاکٹر ای وینکٹیشوشعبہ سیاسیات یونیورسٹی آف حیدرآباد نے کلیدی خطبہ میں کہا کہ سماج کے مختلف شعبوں میں تحقیق کا عمل ناگزیر ہے تحقیق میں نظریاتی تصور،تحقیقی طریقہ کار،ڈاٹا کلکشن اور تجزیہ کی کافی اہمیت ہے ۔انتخابی رویہ کی سیاست پر بھی تحقیق ہونی چاہئے اس متعلق انہوں نے سی ایس ڈی ایس کے تخلیق کار کوٹھاری کا تذکرہ کیا جنہوں نے اس موضوع پر تحقیق کے ذریعے انتخابی رویہ کی حکمت عملی کو اجاگر کیا ہے۔

لوک نیتی کا پیمانہ کافی اہم ہے ،انہوں نے کہا کہ مائیکرو سطح پر سماج کے تناظر انتخابی رویہ کی حکمت عملی کا مطالعہ کرنا چاہئے تاکہ اس تحقیق کے نتیجہ میں ملک کی سیاست کے سامنے عملی طور پر اس بات کو پیش کیا جائے۔انتخابی رویہ ایک پیچیدہ عمل ہے انتخابی رویے کے سماجی اور نفسیاتی رویے کی یونیورسٹیوں اور سماجی اداروں کی جانب سے تحقیقی مطالعہ کی ضرورت ہے تاکہ سماج میں انصاف اور مساوات کی فضاء کو عام کیا جائے۔

افتتاحی سیشن سے ڈاکٹر افروز عالم صدر شعبہ سیاسیات مولا نا آزاد نیشنل اردو حیدرآباد نے کہا کہ ہندوستان کے سیاسی نظام کے مطالعہ کے ذریعے انتخابی رویہ کو سمجھنا ہوگا ووٹرس کو چاہئے کہ وہ ڈر ڈر کر یا کسی کے دباؤمیں اپنے ووٹ کا استعمال نہ کریں ،انہوں نے کہا کہ ووٹر کون ہے اور کیا وہ خواندہ ہء یا ناخواندہ ہے یہ بھی دیکھا جائے اور گاؤں ودیہات میں رہنے والے افراد بھی انتخابات کے وقت احساس کم تری کا شکار ہوتے ہیں ،تعلیم یافتہ طبقہ کا کردار بھی انتخابات کے وقت اہم ہوتا ہے ،غربت بھی انتخابی رویہ پر اثرا نداز ہوتی ہے،اس موقع پروفیسرجی۔ سدرشنم سابق صدر شعبہ سیاسیات یونیورسٹی آف حیدرآباد،پروفیسر آئی ۔راما برہمم، ڈاکٹرکے کے۔ کیلاش نے بھی خطاب فرمایا، ڈاکٹر جی یادگیری پرنسپل نے صدارت کی، اس قومی ورکشاپ میں تین ٹکنیکل اجلاس منعقد ہوئے جس کی صدارت بالترتیب ڈاکٹرکے کے۔ کیلاش ،پروفیسر آئی ۔راما برہمم، پروفیسرجی۔ سدرشنم نے کی ۔ملک کے مختلف جامعات سے تعلق رکھنے والے اساتذہ اسکالرس میں ،ڈاکٹر سید نجی اللہ،ڈاکٹر ویرا بابو،ڈاکٹر ملک ،ڈاکٹر ناگیشوار روا،ڈاکٹر سادت شریف، ڈاکٹر سمینہ بیگم،کرن کمار،پی۔وینکٹ رامنا،ڈاکٹر رویندار،این سبھاشنی ،ڈاکٹر بی جو ،ڈاکٹر وینکٹیشو،اظہر الدین،اکھلیش کمار، محمد مجیب،وینکٹ ریڈی، جی روی کمار، راگھویندار ریڈی ،افتخار و دیگر نے حصہ لیا۔شام ٥ بجے اختتامی تقریب منعقد ہوئی جس میں مہما ن خصوصی کی حیثیت سے پروفیسر آئی پانڈو رنگا ریڈی رجسٹرار پالمور یونیورسٹی نے شرکت کی۔

مہمانان اعزای ڈاکٹر افروز عالم صدر شعبہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآبادنے خطاب کیا ۔اس سمینار میں پائنل کے تحت ہندوستان میں ووٹرس کے انتخابی رویے کی حکمت عملی پر غور وفکر کیاگیا مزید یہ کہ ریاست ،سیول سوسائٹی،میڈیا،سیاسی جماعتوںکی انتخابی اصلا حات پر بھی گفتگو ہوئی۔قبل ازیں ڈاکٹر محمد غوث کنوینر ورکشاپ نے افتتاحی کلمات ادا کئے ،اظہر خان نے ورکشاپ کی مکمل رپورٹ پیش کی ۔ورکشاپ کا اختتام ڈی سری پتی نائیڈوآرگنائزارو صد ر شعبہ سیاسیات کے شکریہ پر عمل میں آیااس ورکشاپ میں اساتذہ اور اسکالرس کثیر تعداد نے شرکت کی۔