لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) اداکارہ ہانیہ عامر کے بعد مہوش حیات اور ماہرہ خان بھی اداکارہ عظمیٰ خان کے حق میں اٹھ کھڑی ہوئیں۔
پاکستانی ماڈل و اداکارہ عظمیٰ خان اور ان کی بہن ہما خان پرتشدد کے معاملے نے پورے سوشل میڈیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ جب کہ فنکار برادری بھی عظمیٰ خان کے ساتھ کئے جانے والے سلوک پر اٹھ کھڑی ہوئی ہے۔
اداکارہ ماہرہ خان نے عظمیٰ خان معاملے پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو بہت ہی مختلف موضوعات پر بحث چل رہی ہے۔ ایک اپنی بیوی کو دھوکا دینے والے شخص کی بے وفائی کا موضوع ہے جس پر کوئی بھی شخص اپنے صحیح ہوش و ہواس میں اس کی حمایت میں کھڑا نہیں ہوسکتا جب کہ دوسرا موضوع ہے کہ کس طرح طاقتور کچھ بھی کرکے صاف نکل جاتا ہے۔
ماہرہ خان نے مزید کہا کہ میں ہمیشہ احتساب کے ساتھ کھڑی ہوں توقع کرتی ہوں کہ اس سرزمین پر ہم سب کے ساتھ قانون کے مطابق مساوی سلوک کیا جائے۔
ماہرہ خان کے علاوہ اداکارہ مہوش حیات نے بھی عظمیٰ خان کے حق میں آواز اٹھائی ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر کہا آئیے اخلاقی اور قانونی مسئلے میں فرق کرتے ہیں۔ دو غلط مل کر کبھی ایک صحیح نہیں ہو سکتے۔اپنے گھر پر سلامتی کا حق قانون میں شامل ایک بنیادی انسانی حق ہے اور یہ عہدیداروں کے لیے ایک حقیقی امتحان ہے جنہیں یہ ثابت کرنے کی ضرورت ہے کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔
پاکستان کی صحافی برادری سے تعلق رکھنے والی نیوز اینکر جیسمین منظور نے عظمیٰ خان معاملے پر آواز اٹھاتے ہوئے مہوش حیات سے سوال کیا ہے کہ کیا یہ آپ کا فرض نہیں کہ آپ اپنے ساتھی فنکاروں کے حق میں آواز اٹھائیں کیوں آپ اور آپ کی فنکار برادری خاموش ہے؟
مہوش حیات نے جیسمین منظور کو ان کا فرض یاددلانے پر طنزیہ انداز میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھے میرا فرض یاد دلانے کے لیے شکریہ۔ میں نے ہمیشہ اپنی فنکار برادری کی حمایت کی ہے جس کے واضح ثبوت بھی موجود ہیں۔ شاید آپ کو میڈیا ہاؤسز اور نیوز چینل سے پوچھنا چاہئے کہ وہ کیوں اس خبر کی کوریج کرنے میں ناکام ہوئے؟
واضح رہے کہ دو روز قبل اداکارہ عظمیٰ خان اوران کی بہن ہما خان کی چند ویڈیوز وائرل ہوئی تھیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چند خواتین نے اپنے گارڈز کی مدد سے عظمیٰ خان کے گھر میں گھس کر دونوں بہنوں پر اپنے شوہر عثمان کے ساتھ ناجائز تعلقات کا الزام لگا کر انہیں ہراساں کیا تھا اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔