لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) پولیس نے پاکستانی نژاد برطانوی شہری مائرہ قتل کیس کے نامزد مرکزی ملزم سعد امیر بٹ کو گرفتار کر لیا۔
پولیس کے مطابق سعد امیر بٹ نے اپنی عبوری ضمانت واپس لے لی تھی اور ملزم کو سی آئی اے کینٹ پولیس نے گرفتار کیا جب کہ اسی کیس میں مقتولہ مائرہ کی دوست اقرا اور سعد بٹ حراست میں ہیں تاہم ان پر گرفتاری نہیں ڈالی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم سعد بٹ نے اپنے بیان میں بتایا کہ اس کا مائرہ سے تعلق تھا لیکن قتل نہیں کیا، مائرہ اس کے خلاف مقدمہ درج کرانا چاہتی تھی، مائرہ کی ظاہر جدون سے دوستی ہوئی تو مجھ سے رابطہ ختم ہو گیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہےکہ مائرہ کے قتل کا مقدمہ سعد امیر اور ظاہر جدون کے خلاف ہی درج ہے اور ظاہر جدون حفاظتی ضمانت کے باوجود پیش نہیں ہوا، مائرہ نےسعد کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کرانے کی درخواست دی تھی لیکن پولیس نے مائرہ کا مقدمہ درج نہیں کیا تھا جب کہ درخواست دینے کے 16 روز بعد 3 مئی کو مائرہ کو قتل کیا گیا۔
دوسری جانب پاکستانی نژاد برطانوی شہری مائرہ کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ بھی منظر عام پر آگئی جس کے مطابق مائرہ کے منہ اور گردن پر دو فائر لگے، مائرہ کی گردن پر پھندے کا نشان پایا گیا ہے، مقتولہ کے دونوں ہاتھوں گردن اور بازو پرخراشوں کے نشان پائے گئے جب کہ چہرے پرگولی لگنے سے دانت بھی ٹوٹے ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بال کھنچنے سے سر پر بھی سوجن پائی گئی اور کپڑوں سے سرکے ٹوٹے ہوئے بال بھی ملے جب کہ مائرہ سے زیادتی کی تصدیق کےلیے نمونے لیب بھجوائے گئے ہیں۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ مائرہ کو 3 مئی کو قتل کیا گیا تھا۔