لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) لاہور میں پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی مائرہ کے قتل کو 20 روز گزر گئے تاہم پولیس اب تک کسی پولیس حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی۔
پراسرار قتل کے بارے میں کئی سوالات کھڑے ہوگئے ہیں، 3 مئی کی صبح پونے 4 بجے تک مائرہ کی سہیلی سجل اس کےساتھ رہی ، صبح 8 بجے گھریلو ملازمہ کمرے میں آئی تو سامنے مائرہ کی لاش پڑی تھی ، اہم سوال یہ کہ مائرہ کو پونے چار بجے سے 8 بجے کے درمیان کس وقت قتل کیا گیا؟
قاتل مین گیٹ بند ہونے کے باوجودکیسے اندر آیا ؟کسی نے دروازہ کھولا یا وہ پھلانگ کر آیا؟ قاتل سامنے کی بجائے عقب سے مائرہ کے پورشن تک کیسے پہنچا ؟
مائرہ کے ساتھ رہائش پذیر اقرا کا بیان ہے کہ مائرہ نے کمرہ لاک کر لیا تھا ، کمرہ لاک تھا تو قاتل کیسے اندر پہنچا ؟ دروازہ مائرہ نے کھولا تھا یا قاتل اپنی چابی سے کھول کر اندر آیا؟
مائرہ کودو گولیاں ماری گئیں اور جسم پر خراشیں بھی تھیں فائرنگ کی آواز اور مائرہ کی چیخیں اقرا یا کسی اور نے کیوں نہ سنیں؟
ملزم اگر گاڑی پر آیا تھا تو پولیس ابھی تک سی سی ٹی وی یا سیف سٹیز کے کیمروں کی مدد سے گاڑی کو ٹریس کیوں نہیں کر پائی ؟
خیال رہے کہ مقتولہ مائرہ نے ڈیفنس فیز فائیو میں 5 مارچ کو اپنی دوست اقرا سے مل کر گھر کا اوپر والا پورشن 65 ہزار روپے کرائے پر لیا تھا، دونوں کرایہ شیئر کرتی تھیں۔