اسلام آباد: مجلس وحدت مسلمین ضلع اسلام آباد کی جانب سے سانحہ شکار پور کے شہداء کی یاد میں نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے شمیعیں روشن کی گئیں اور شہدائ کیلئے دعا کی گئی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم ڈبلیو ایم اسلام آباد کے سیکرٹری جنرل ظہیر نقوی اور ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور کے بعد سانحہ شکار پور حکومتی اور ریاستی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
مظلوم عوام کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھور دیا گیا ہے۔ اکیسویں آئینی ترمیم کی منظوری کو ایک ماہ گزر گیا لیکن قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کی رفتار نہ ہونے کے برابر ہے یہی وجہ بنی ہے کہ کالعدم جماعتیں آج بھی سرگرام عمل ہیں اور یہاں تک کہ شکار پور میں بدترین سانحہ کرکے 65 نمازیوں کو خون میں نہلا دیا گیا۔ علامہ اصغر عسکری کا کہنا تھا کہ حکومت کے کالعدم جماعتوں سے آج بھی مراسم قائم ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ کالعدم جماعتیں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، انہیں روکنے ٹوکنے والا کوئی نہیں ہے۔ جبکہ دوسری جانب دہشتگردی مخالف قوتوں کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے کئی کارکنوں ضلعی رہنماوں کو بے گناہ گرفتار کرکے پابند سلسل کردیا گیا ہے۔ اس عمل سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت ہمیں پاک فوج کی حمایت کی سزا دے رہی ہے۔ علامہ عسکری نے مطالبہ کیا کہ حکومت فی الفور سانحہ شکارپور میں ملوث افراد اور ان کے سہولت کاروں کو عبرت ناک سزا دے اور انہیں قوم کے سامنے بےنقاب کرے۔
وہ مدارس جو دہشتگردی میں ملوث ہیں انہیں فی الفور بند کیا جائے۔ افسوس کا مقام ہے کہ خود وزیرداخلہ چودھری نثار کہہ چکے ہیں کہ 10 فیصد مدارس دہشتگردی میں ملوث ہیں لیکن تاحال ان مدارس کیخلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی۔