مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں سیمینار بعنوان، مصر اور شام میں امریکی ضارحیت کے پس پردہ حقائق کا انعقاد کیا گیا

مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں سیمینار بعنوان، مصر اور شام میں امریکی ضارحیت کے پس پردہ حقائق کا انعقاد کیا گیا جس علامہ امیں شہیدی مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان، ڈاکٹرعلی اکبر الازہری منہاج القرآن سینئر صحافی مبشر لقمان،علامہ شفقت شیرازی سیکرٹری امور خارجہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان،علامہ جاویداکبر ساقی،الحاج حیدر علی مرزانے خطاب کیا سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی نے کہا کہشام میں امریکی حملے کی کوشش در اصل اسرائیل کی مدد ہے ، شام وہ واحد ملک ہے جو اسرائیل کے خلا ف مقاومت میں مدد کر رہا ہے۔

فلسطینیوں کے حقوق کی بات کر رہا ہے ، سعودی حکمرانوں کا طرزِ عمل اسلام مخالف ہے ، امریکہ کو اربوں ڈالر دے کر شام کے خلاف لڑنے پر آمادہ کر کے کون سے اسلام کی خدمت ہو رہی ہے ، مصر میں جو ظلم ان سعودی حکمرانوں نے امریکہ سے مل کر کروائے اس کی مثال نہیں ملتی ، مگر خدا کا نام لے کر اٹھنے والے ہزاروں جنازے اٹھا کر بھی نہیں ہارے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں سے مزاکرات کی بات کرنا ہزاروں شہدا کے خون سے غداری ہے ، ایک ملالہ پر واویلا کرنے والے ہزاروں ملالاں پر ظلم پر خاموش کیوں ہیں، شاہ زیب قتل کیس میں والدین کے معافی دینے پر میڈیا بڑا واویلا کر رہا ہے مگر وہی میڈیا ہزاروں شاہ زیبوں کے قاتلوں سے ہونے والے مزاکرات پر خاموش کیوں ہے ۔سمینار سے سینئر صحافی مبشر لقمان نے بھی خطاب کیا انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے سانحے کے شہدا کی ماں ، بہنوں اور شیعہ قوم کے پر امن احتجاج نے مجھے سوچنے پر مجبور کر دیا کہ اصل ماجرا کیا ہے ،میں نے ہمیشہ کہا کہ اسلام کے اصل دشمن اندر ہیں ،اسلام کے اصل دشمن یہ نام نہاد مسلمان ہیں۔

مجھے افسوس ہے کہ ہم امریکہ کو برا کہتے ہیں ، مگر اصل برائی کی جڑ سعودیہ عرب ہے ، مسلمانوں کی معاشی ، سیاسی اور اقتصادی بدحالی کا ذمہ دار سعودیہ عرب ہے ، عرب لیگ مسلمانوں کی نہیں عربیوں کی نمائندہ جماعت ہے پوری دنیا مسلمان ممالک کے تیل پر پلتی ہے ، سعودیہ عرب اور مسلم ممالک اگر اسلام سے مخلص ہیں تو ذرا ایک بار تیل کی فروخت ڈالر کے بجائے یورو یا کسی اور کرنسی میں کریں ، امریکہ کو لگ پتہ جائے گا ، ہم صرف بڑی بڑی باتیں کر سکتے ہیں ، سعودی عرب خود مسلمانوں کے حقوق کا غاصب ہے ، شام میں جو حالات ہیں اس پر میں نے پروگرام بھی کیا ہے کہ یہ ثابت ہے کہ کیمیکل ہتھیار کس نے چلائے اور کس سعودی شہزادے نے خریدے اور کس نے فراہم کئے ، مگر ابھی بھی ہماری آنکھیں نہ کھیں توپھر ہمارا اللہ ہی حافظ ہے۔

علامہ جاوید اکبر ساقی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ا مریکہ کا منافقانہ کردار کھل کر سامنے آ چکا ہے ، شام کے حوالے سے اس کے ناپاک عزائم سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کے صدقے میں ناکام ہو گئے ، میں آج تمام شیعہ سنی برادران سے گزارش کروں گا کہ خاموش نہ بیٹھنا ، ان دہشت گردوں کے ہاتھوں کوئی مسجد ، مدرسہ ، دربار محفوظ نہیں ہے ، آج مساجد و امام بارگاہوں ، بازاروں اور مزارات میں شیعوں ، سنیوں کا قتل عام ہو رہا ہے ، اس ملک میں مرنے والا الگ الگ مسلک کا ہے مگر ان کا قاتل ایک ہی ہے ، ایک ہی قاتل گروہ ہے ، میرا سوال ہے ایجنسیوں سے حکومت سے کہ کیا وہ اس گروہ کو نہیں جانتے۔علامہ ابوزر مہدوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن کریم کے مطابق عالم اسلام کے شدید ترین دشمن یہودی اور مشرکین ہیں ۔پوری دنیا کے دشمنان اسلام ، تکفیریوں نے شام میں اپنی امداد بھیجی تاکہ ایک اسلامی حکومت کو گرایا جا سکے ، آلِ سعود نے امریکہ کو اس جنگ میں پیسے دینے کا اعلان کیا ، امریکہ سے مدد مانگی کہ ایک اسلامی حکومت کو گرا دے ، یہ یہودیوں کی غلامی اختیار کر چکے ہیں ، یہ اسرائیل کی امداد کر رہے ہیں ۔شام کے مسئلے پر حق کا ساتھ دے کر سید حسن نصراللہ نے اپنے عمل سے بتا دیا کہ ہم امریکی و یہودیوں کو ہرا دیں گے۔

امریکہ کی مجبوری بن گئی کہ اب وہ اس مسئلے کا سفارتی حل تلاش کرنے کی بات کرے ۔اس وقت شام کامیاب ہو رہا ہے اور امریکہ ناکام ہو رہا ہے ، انشا اللہ اللہ کا نام بلند رہے گا اور کفر مٹ کر رہے گا ، امام زمانہ کا دیداد نزدیک تر ہے۔

حیدر علی مرزا نے کہا ہم ہمیشہ سے امریکہ مردہ باد کہتے ہیں ، ہم دنیا میں جہاں بھی ظلم ہوتا دیکھیں گے ہم اس پر احتجاج کریں گے اور مظلوم کا ساتھ دیں گے ، شام میں امریکی جارحیت کا جواب دینے کے لئے غلامانِ علی تیار ہیں ، پاکستان میں دہشت گردوں کو سب جانتے ہیں ، پاکستان کی بقا کے لئے ضروری ہے کہ ان دہشت گردوں کا خاتمہ کیا جائے ، پاکستان ہم نے بنایا تھا ہم ہی بچائیں گے ۔ ہم شیعہ سنی اتحاد کے قائل ہیں اور ہمیشہ سر گرمِ عمل ہیں ، ملک کے دشمنان ذلیل و رسوا ہو کر رہیں گے ۔علی اکبر ازہری ڈائریکٹر منہاج یونیورسٹی نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن مجید میں مسلمانوں کو اتحاد و اتفاق کے ساتھ خدا و رسول کی اطاعت کی تنبیہہ کی گئی ہے ، اور فرمایا کہ اگر تم منتشر ہو گئے تو برباد ہو جا گے، دوسری اقوام کے مرہونِ منت رہ جا گے ۔دشمن مسلمانوں میں انتشار کے ذریعے مسلم امہ کو کمزور کرنا چاہتا ہے ، اسلامی ملک معدنیات ، وسائل سے مالا مال ہے ، اقوام متحدہ میں فیصد کے باوجود ویٹو پاور حاصل نہیں ہے ،سلامتی کونسل کے ویٹو گروپ میں اسلام دشمن ممالک ہیں ، آئندہ بھی جرمنی ، انڈیا اور کینیڈا کو ممبر بنانے کی بات کی جا رہی ہے ، کسی اسلامی ملک کو اس میں شامل نہیں کیا جا رہا اس کی وجہ ہمارا انتشار ہے۔

اسلامی ممالک کی حالت معاشی اعتبار سے بھی کسی ایک غیر اسلامی ملک کا مقابلہ نہیں کر پا رہے ، جس کی وجہ ہمارا انتشار ہے ، ہم دشمنوں پر تکیہ کر کے بیٹھے ہوئے ہیں ۔حدیث نبوی میں اس بات کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ مسلمانوں کی حالت ایک سیلاب پر بہنے والے تنکوں کی سی ہو جائے گی ، اس کی وجہ مسلمانوں کے دلوں کا وہم ہو گا۔