سرگودھا (جیوڈیسک) غیر ملکی امداد سے شہر کی 22 یونین کونسلوں میں قائم کیے گئے فلٹریشن پلانٹس کی اکثریت خراب ہو چکی ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو پینے کے پانی کی عدم فراہمی کا مسئلہ حل نہیں ہو سکا۔
کچھ عرصہ قبل ورلڈ بینک کے تعاون سے 77 کروڑ کی لاگت سے فلٹریشن پلانٹ لگائے گئے جن کی مناسب دیکھ بھال نہ ہو سکی جس کے باعث کئی فلٹریشن پلانٹس کی ٹونٹیاں، موٹریں اور دیگر سامان چوری ہو گی۔
جبکہ باقی ماندہ مشینری زنگ آلود ہو کر تباہ اور خراب ہو رہی ہے مگر کسی بھی محکمہ کے ذمہ دار نے اس طرف توجہ نہ دی۔ 70 فیصد فلٹریشن پلانٹ بند ہونے سے شہریوں کو بدستور پینے کے پانی کی قلت کا سامنا ہے۔
اور لوگ پینے کا پانی خرید کر استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کمشنر معاملے کی چھان بین کرا کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں۔