میک اپ کا جنون،ایرانی خواتین یورپ سے آگے نکل گئیں

Iran

Iran

تہران (جیوڈیسک) اسلامی جمہوریہ ایران کی خواتین کو اگرچہ اپنے گھروں سے لازمی طور پر نقاب اور کوئی ڈھیلا ڈالا برقعہ پہن کر نکلنا پڑتا ہے، تاہم اس پابندی نے ان کے میک اپ کے شوق میں کوئی کمی نہیں کی۔

اے ایف پی کے مطابق ایرانی خواتین میں یہ احساس بہت شدید ہے کہ انہیں اپنی جلد کو نرم اور چہروں کو خوبصورت رکھنے کے لیے میک اپ پر کافی رقم خرچ کرنی چاہیے۔ ایرانی خواتین میں روزانہ میک اپ کرنے کی عادت اتنی عام ہے۔

کہ انہوں نے کئی مغربی لبرل ملکوں کی عورتوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ایران کی مجموعی آبادی میں خواتین کی تعداد 38 ملین سے زائد ہے۔ اگر جسمانی بناو سنگھار کی مصنوعات پر خرچ کی جانے والی اوسط رقوم کو دیکھا جائے۔

تو ایران مشرق وسطیٰ میں سعودی عرب کے بعد میک اپ پروڈکٹس کی دوسری سب سے بڑی منڈی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران میک اپ مصنوعات کی تیزی سے پھیلتی ہوئی منڈی ہے، جس کی سالانہ مالیت سینکڑوں ملین ڈالر ہے۔

اس مارکیٹ کا ایک حصہ باقاعدہ درآمد کردہ یا مقامی طور پر تیار کردہ کاسمیٹک مصنوعات پر مشتمل ہوتا ہے۔ دوسرا حصہ ایسی سمگل شدہ میک اپ پروڈکٹس پر مشتمل ہوتا ہے، جن کی ایرانی دکانوں میں کوئی کمی نہیں ہوتی۔