جدہ (جیوڈیسک) سعودی عرب کے شہری دفاع کے عملے نے اتوار کے روز مکہ مکرمہ میں العزیزہ کالونی میں واقع ایک کثیرالمنزہ ہوٹل میں لگنے والی خوفناک آگ پر قابو پالیا ہے۔
شہری دفاع کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کی نقل ’’العربیہ ڈات نیٹ‘‘ کو موصول ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ آتش زدگی کے واقعے میں غیرمعمولی مالی نقصان ہوا ہے تاہم حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ شہری دفاع کا عملہ اور دیگر ریسکیو ٹیمیں آتش زدگی کےکچھ ہی دیر بعد مقامی وقت کے مطابق 11:38 پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئی تھیں اور انہوں نے آگ پر قابو پانے کے لیے آپریشن شروع کردیا تھا۔
مکہ مکرمہ کے ایک ہوٹل میں گذشتہ روز لگنے والی آگ کے خوفناک مناظر کی کچھ تصاویر سوشل میڈیا پر بھی آئی ہیں جس میں ہوٹل کے سامنے والے حصے کو آگ کی لپیٹ میں دکھایا گیا ہے۔ تصاویر میں فائر بریگیڈ اور شہری دفاع کے عملے کو آگ بجھانے کی کوششیں کرتے بھی دکھایا گیا۔
شہری دفاع کے ترجمان کرنل سعید سرحان نے ایک بیان میں بتایا کہ دس منزلہ ہوٹل میں مشرقی سمت میں آگ لگی جو تیزی کے ساتھ تمام منزلوں میں پھیل گئی۔
شہری دفاع کے بیان میں بتایا گیا ہے آغاز میں ہوٹل سے متصل کھجوروں اور خشک لکڑیوں میں آگ لگی جس نے ہوٹل کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔ شہری دفاع کے عملے نے ہوٹل کی بالائی منزلوں میں آگ بجھانے کے لیے کرینوں کا استعمال کیا۔
کرنل سرحان کا کہنا ہے کہ ہوٹل میں آتش زدگی کے واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ریسکیو ٹیموں نے ہوٹل کی تمام راہ داریوں پر فوری کارروائی کی تاکہ اندر پھنسے افراد کو باہر نکالنے میں ان کی مدد کی جا سکے۔