کراچی (جیوڈیسک) ملالہ یوسف زئی امن کا نوبیل انعام نہیں جیت سکیں، ایوارڈ کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کرنے والی تنظیم کو دے دیا گیا۔ اس حوالے سے تجزیہ کاروں اور عوام کی رائے ہے کہ ملالہ نے انعام نہیں جیتا لیکن وہ پوری دنیا جیت چکی ہے، گل مکئی ایوارڈز سے بہت بلند ہے، جس نے دنیا میں پاکستان کا مثبت تاثر مضبوط کیا۔ امریکا میں پاکستان کی سابق سفیر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ امن کا نوبیل انعام سیاسی بنیادوں پر دیا گیا ہے۔ بختاور بھٹو زرداری نے ملالہ کے نام اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ نوبیل کو چھوڑیں، وہ ملالہ کو وزیراعظم دیکھنا چاہتی ہیں۔
عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ ملالہ نے دشمن کو اتنا خوفزدہ کردیا کہ وہ اب بھی اس کو مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے، ملالہ پر پختونوں اور پوری قوم کو فخر ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ قوم کی بیٹی ملالہ یوسف زئی کو امن کے نوبیل انعام کیلئے نامزد کرنا ہی پاکستان کیلئے فخر کی بات ہے، ملالہ نے گھٹن زدہ ماحول میں علم کی شمع روشن کی۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ملالہ یوسف زئی کو نوبیل امن انعام نہ ملنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوبیل انعام کیلئے ملالہ کی نامزدگی پوری پاکستانی قوم کیلئے باعث فخرہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ملالہ پاکستان کی بیٹی ہے، ملالہ نے کم عمری میں بچوں کی تعلیم کیلئے آواز اٹھائی جس کے دوران اسے نے مشکلات بھی برداشت کیں۔