لندن (جیوڈیسک) وادی سوات میں طالبان کے حملے میں زخمی ہونے والی طالبہ ملالہ یوسف زئی کی سوانح حیات آئی ایم ملالہ شائع ہوگئی۔ ملالہ کا کہنا ہے کہ وہ وطن واپس جا کر سیاست کے میدان میں قدم رکھنا چاہتی ہیں۔ ملالہ یوسف زئی نے برطانوی صحافی کے تعاون سے اپنی زندگی کے واقعات کتاب میں تحریر کئے ہیں۔ ملالہ کا کہنا ہے انہیں حملہ آوروں کو دیکھنا تو یاد نہیں مگر حملے سے قبل یہ چیز غیر معمولی لگی کہ سڑک بالکل سنسان تھی۔ انہوں نے اپنی سہیلی منیبہ سے پوچھا” یہاں کوئی کیوں نہیں ہے۔
عموما ایسا نہیں ہوتا۔ ان کی دوستوں نے بتایا کہ ان پر لگاتار تین فائر کئے گئے۔ ہسپتال لے جاتے ہوئے ان کی سہیلی منیبہ کی گود اور ان کے بال خون میں لت پت تھے۔ ملالہ نے لکھا ہے کہ وہ خود کو نشانہ بنائے جانے پر خوفزدہ نہیں کیونکہ وہ جانتی ہیں کہ ایک دن سب کو مرنا ہے۔ اس لیے وہ جو کرنا چاہتی ہیں ضرور کریں گی۔ سوانح حیات کے مطابق ملالہ روز گھنٹوں سکائپ اور فون پر سوات میں اپنی سہیلیوں سے بات کرتی ہیں۔
وہ برطانیہ میں اپنے سکول میں بھی نئی سہیلیاں بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ملالہ کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں خواتین نوکری کرتی ہیں جس کا سوات میں تصور بھی ناممکن ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ وہ مستقبل میں سیاستدان بننا چاہیں گی۔ ان کی کوشش ہوگی کہ ملک میں تعلیم مفت ہو اور اسے لازمی قرار دیا جائے۔