لاہور (جیوڈیسک) کنٹریکٹر نے ریلوے کے ساتھ ہاتھ کر دیا، اربوں روپے کے چین سے منگوائے گئے انجنوں کی حفاظت کیلئے نئے تیار کئے گئے انجن شیڈ میں کلوز سرکٹ کیمرے ،ایل ای ڈی اور بائیو میٹرک سسٹم ٹینڈر سے ہٹ کر دوسرے ممالک کے فراہم کئے گئے، چیف مکینیکل انجینئر لوکو طارق خان نے علم ہونے پر کمپنی کو بلیک لسٹ کر کے ریلوے کو فراہم کیا گیا تمام میٹریل واپس کر دیا اور دوبارہ نیا ٹینڈر جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ذرائع کے مطابق ریلوے حکام نے چین سے منگوائے گئے نئے انجنوں کی حفاظت کے لئے لاکھوں روپے کی لاگت سے نیا انجن شیڈ تیار کیا، انجن شیڈ کو مانیٹر کرنے کے لئے وہاں پر کلوز سرکٹ کیمرے، ایل ای ڈی اور بائیو میٹرک سسٹم لگانے کے لئے ٹینڈر جاری کیا گیا۔
ریلوے حکام نے کلوز سرکٹ کیمرے برطانیہ کے مانگے لیکن ٹینڈر حاصل کرنے والی کمپنی نے کیمرے چین کے فراہم کر دیئے ، اسی طرح ایل ای ڈی کوریا کی مانگی گئیں لیکن کمپنی نے ملائیشیا کی ایل ای ڈی فراہم کر دیں جبکہ بائیو میٹرک سسٹم امریکہ کا مانگا گیا تھا لیکن کمپنی نے چین کی کمپنی کا دیا، ذرائع کے مطابق چیف مکینیکل انجینئر لوکو طارق خان نے ٹینڈر سے ہٹ کر دوسرے ممالک کا سامان فراہم کرنے پرمذکورہ کمپنی کا ٹینڈر منسوخ کر دیا اور فائل ریلوے کے ایڈیشنل جنرل منیجر ریلوے مکینیکل رانا ابرار کو بھجوا دی ،چیف مکینیکل انجینئر ریلوے لوکو طارق خان نے کہا ہم دوبارہ نیا ٹینڈر جاری کریں گے کمپنی نے ٹینڈر سے ہٹ کر سامان دیا تھاجسے ہم نے منظور نہیں کیا۔ واضح رہے کہ ریلوے انجن شیڈ میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند ہے۔