کوالالمپور (جیوڈیسک) ملائیشیا کے لاپتا طیارے کا آخری سگنل موصول ہونے کے بعد طیارے میں صرف 30 منٹ مزید پرواز کرنے کا فیول بچا تھا، ملیشین حکام نے مزید تفصیلات جاری کر دیں۔
ملیشین طیارہ بوئنگ 777 بحر ہند میں آسٹریلوی شہر پرتھ کے مغرب کی جانب گر کرتباہ ہوا ، ملیشین حکام نے اس افسوسناک اعلان کے بعد مزید انکشاف یہ کیا ہے کہ بدقسمت پروازنے 1 بج کر 21 منٹ پر رخ موڑا اور وہ تقریباً 3 ہزار میل سفر کرکے مغربی پرتھ پہنچی اور طیارہ 8 بج کر 11 منٹ سے 9 بج کر 15 منٹ کے درمیان کہیں سمندر میں گر کر تباہ ہوا،آخری سگنل 8 بج کر 11 منٹ پر ملا تو اس وقت طیارے میں 30 منٹ مزید پرواز کرنے کا فیول بچا تھا ، ان تمام معلومات کے بعد چین نے ملیشیا سے مزید سیٹلائٹ ڈیٹا فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
جبکہ امریکی حکام نے 3600 میٹر گہرے بحر ہند میں 63 اعشاریہ 7 میٹرطیارے کے ٹکڑوں اور بلیک باکس کی تلاش کے لیے اپنے ڈیپ سی ڈرون بھیجنے کی تیاری بھی کرلی ہے۔ امریکی حکام کا دعویٰ ہے کہ ڈیپ سی ڈرون پندرہ ہزار فٹ تک گہرائی میں جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ اگر بلیک باکس مل جاتا ہے تب بھی تحقیقات میں مدد تو مل سکتی ہے لیکن شاید طیارے کے رخ مڑنے کی وجوہات معلوم نہ ہوپائیں کیونکہ اس طیارے کے وائس ریکارڈر میں صرف آخری دوگھنٹے کی ریکارڈنگ ہوگی جب کہ اس سے پہلے کاک پٹ میں ہونے والے واقعات کا علم نہیں ہوسکے گا۔