جکارتا (جیوڈیسک) ملائیشیا میں سابق وزیراعظم نجیب رزاق کو بدعنوانی کے الزام میں عدالت نے ضمانت پر رہا کر دیا ہے۔ سابق وزیراعظم نجیب رزاق کو ضمانت کے کچھ حصے کو نقدی کی شکل میں ادا کیے جانے کے بعد رہا کر دیا گیا ہے۔
سابق وزیراعظم نجیب رزاق پر ملکی خزانے سے تقریباً 628 ملین ڈاکر کے کرپشن کا الزام ہے جس کے تحت انہیں مقدمے کا سامنا ہے۔
ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم پر طاقت کے ناجائز استعمال سميت رقوم کی ہيرا پھيری کے 7 مختلف مقدمات کا بھی سامنا ہے، انہیں آج 20 ستمبر بروز جمعرات کو عدالت ميں پيش کيا جائے گا۔
اس سے قبل ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کو رواں سال 3 جون کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، بعد ازاں رہائی مل گئی تھی۔
خیال رہے کہ مہاتیر محمد نے منصبِ وزارت عظمیٰ سنبھالتے ہی نجیب رزاق کے خلاف مبینہ کرپشن کے الزامات کی تفتیش کرانے کا حکم جاری کیا تھا۔
اس دوران اُن کی رہائش گاہ کے علاوہ مختلف ٹھکانوں پر پولیس نے چھاپے مار کر کئی قیمتی اشیاء اپنے قبضے میں لے لی تھیں، تاہم اب عدالت کی جانب سے ان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔
خیال ہے کہ نجیب رزاق کے خلاف چھاپوں کے دوران 273 ملین ڈالرز برآمد کیے گئے تھے، جن میں 12 ہزار سے زائد زیورات، 423 مہنگی گھڑیاں، مشہور برانڈ کے 234 چشمے اور 567 ہینڈ بیگز ہیں جو سابق وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ روسماء منصور کے زیر استعمال تھے۔