واشنگٹن (جیوڈیسک) ملائیشیا کے گمشدہ طیارے ایم ایچ 370 کا معاملہ تقریباً 2 سال بعد بھی پراسرار ہے اور انتھک کوششوں کے باوجود اس کی گمشدگی ابھی بھی معمہ بنی ہوئی ہے تاہم اب امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ موزمبیق کے ساحل کے قریب سے ملنے والا طیارے کا ٹکڑا ملائیشیا کے طیارے کا ہو سکتا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق جہاز کی تلاش میں سرگرداں امریکی ٹیم کو اس وقت کامیابی ملی جب اسے موزمبیق کے ساحل کے قریب طیارے کا ایک ٹکڑا ملا جو کسی ملائیشین ایئر لائن کے طیارے کا تھا۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ملائیشین ایئر لائن کے طیارے بوئنگ 777 کی تباہی اور ایم ایچ 370 کے علاوہ اس کمپنی کا کوئی طیارہ کبھی لاپتا نہیں ہوا اس لیے اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ کہ یہ ٹکڑا ایم ایچ 370 کا ہی ہے تاہم ملائیشین ایئر لائن نے اس کی پہچان کو مشکوک قرار دے دیا ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ملنے والے ٹکڑے کو لیبارٹری ٹیسٹ کے لیے ملائیشیا روانہ کردیا گیا ہے۔ ایئر لائن حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔
واضح رہے کہ 8 مارچ 2014 کو 239 مسافروں کو لے جانے والا ملائشین طیارہ اچانک لاپتا ہوگیا تھا جس کو تلاش کرنے کی تمام کوششیں ناکام ہوگئیں۔ ستمبر میں فرانسیسی ماہرین نے دعویٰ کیا کہ ری یونین آئی لینڈ سے ملنے والا ملبہ ایم ایچ 370 کا ہے لیکن بعد یہ غلط ثابت ہوا۔ جنوری 2015 میں تھائی لینڈ کے ساحل سے ملنے والے ملبے کو اس سے جوڑا گیا لیکن بعد میں یہ بھی غلط ثابت ہوا اور اس راز سے پردہ نہ اٹھ سکا کہ ملائیشین طیارے کو زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا۔