کراچی (جیوڈیسک) روسی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے ملائیشیا کا لاپتہ طیارہ افغانستان کے علاقے قندھار کے ایک دیہی روڈ پر کھڑا ہے ، جس کا ایک پر ٹو ٹا ہوا ہے، تما مسافر زندہ اور سات گروپوں میں تقسیم کرکے مٹی کے جھونپڑوں میں قید رکھا گیا۔ ماسکو سے شائع روسی زبان کے اخبار روزنامہ Moskovskij Komsomolets کے مطابق طیارے میں سوار 227 مسافر اور 12 عملے کو 8 مارچ کوہائی جیک کیا گیا اور اسے افغانستان کے جنوب مشرق میں قندھار میں اتار ا گیا،طیارہ ٹوٹے پر کے ساتھ ایک دیہی علاقے کی چھوٹی سی سڑک پر کھڑا ہے۔
طیارے کے بارے بتایا گیا کہ اس نے بڑی مشکل سے لینڈنگ کی۔ تمام مسافر زندہ ہیں اور سات گروپوں میں تقسیم کرکے مٹی کے گھروندوں میں رکھے گئے ہیں،مسافروں کی حالت کسمپرسی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طیارے کو 20ایشیائی پروفیشنلز نے ہائی جیک کیا، یہ تمام صورت حال اخبار کے رپورٹر کو سیکورٹی سروس نے شناخت نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ۔اخبار نے ماہرین سے اس بارے پوچھا کہ کیا بوئنگ طیارہ کسی دیہی سڑک پر لینڈ کر سکتا ہے تو کہا گیا کہ ایسا ممکن ہے 1968 میں روس میں ایک ایسی ہی لینڈنگ ہوئی تھی یہ tu-104 طیارہ تھا جو ماسکو سے لینگارڈ جا رہا تھا،سیکورٹی سروس کی طرف سے اس معلومات پر کئی ماہرین شک و شبہ کا اظہار کر رہے ہیں۔بھارتی سائٹ ”انڈین ڈیفنس“ کے مطابق 8 مارچ 2014 لاپتہ ہونے والے ملائشیاء کے فلائیٹ 370 کو کئی ممالک میں ابھی بھی تلاش جاری ہے۔
کئی لوگ اس بات پر یقین کر رہے ہیں کہ مسافروں کی طرف سے ایک مبینہ طور پر بھیجی گئی تصویر امریکی فوجی اڈے ڈیاگو گارشیا کے نزدیک سے لی گئی ہے۔ لیکن روسی ذرائع ابلاغ ایم کے آر یو کے مطابق طیارے نے طالبان کے کنٹرول علاقے میں پاک افغان سرحد کے قریب لینڈ کی۔