کوالا لمپور (جیوڈیسک) ملائیشین ایئر لائن کی پرواز ایم ایچ 370 کے حوالے سے ایک نئی رپورٹ میں ویتنام اور ملائیشیا کے ایئر کنٹرولر کی گفتگو سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ جہاز جنوبی چین کے سمندر کے اوپر سے اچانک راڈار سے غائب ہوگیا اور آج تک اس کا پتہ نہ چل سکا۔ 8 مارچ 2014 کو ایم ایچ 370 کے غائب ہوا تھا۔نے سے قبل ملائیشیا اور ویتنام کے ایئر کنٹرولر کے درمیان گفتگو میں طیارے کے اچانک غائب ہونے پر دونوں کے درمیان پریشان کن اور افراتفری واضح طور پر محسوس کی جا سکتی ہے لیکن اس گفتگو کا سب سے اہم حصہ وہ ہے جس میں ایک کنٹرولر کہہ رہا ہے کہ طیارہ جنوبی چین کے سمندر کے اوپر تھا جب ریڈار سے غائب ہو گیا۔
فون پر ویتنام کا کنٹرول ملائیشیا کے دارلحکومت کوالالمپور میں موجود کنٹرولر سے سوال کر رہا ہے کہ آخری بار طیارے سے کب رابطہ ہوا جس پر ملائیشیا کا ایئر کنٹرول اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے بتا رہا ہے آخری بار جب جہاز سے ان کا رابطہ ہوا تو وہ اس وقت جنوبی چین کے سمندر پر موجود تھا لیکن پھر اچانک اس سے رابطہ منقطع ہوگیا جس پر ملائیشین ایئر کنٹرول کہہ رہا ہے کہ طیارہ غائب ہوگیا ہے اور فوری طور پر آپ دیگر طیاروں کی مدد سے اس کی لوکیشن کا پتہ لگائیں جس پر ویتنام کا کنٹرول بتا رہا ہے کہ یہ کوشش کر لی گئی ہے لیکن طیارے سے کوئی رابطہ نہیں ہو رہا۔
ملائیشین ایئر لائن کے اس طیارے کو غائب ہوئے 2 سال مکمل ہوگئے ہیں لیکن اس کے باوجود اس کے عملے کے بارے میں ابھی تک کوئی حتمی اور یقینی ثبوت سامنے نہیں آسکے ہیں تاہم اس طیارے کے ساتھ لاپتہ ہونے والے 239 افراد کے پیارے ابھی بھی امید لگائے بیٹھے ہیں کہ شاید طیارہ مل جائے اور ان کے پیاروں کا پتہ چل سکے جب کہ دوسری جانب آسٹریلوی ٹیم بحر ہند کے ایک لاکھ 20 ہزار رقبے کے اندر طیارے کی تلاش میں مصروف ہے۔