کوالالمپور (جیوڈیسک) ملائیشین ایرلائن کے طیارے کی گمشدگی کوآج ساتواں دن شروع ہوگیا لیکن اب تک یہ معمہ حل نہیں ہو سکا کہ طیارہ کہاں گیا۔ امریکی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے گمشدہ طیارے کا کنٹرول روم سے آخری رابطہ ختم ہونے کے باوجود بھی اس کا انجن کئی گھنٹے تک چلتا رہا۔
ملائیشیا کے وزیر ٹرانسپورٹ نے اس خبرکی تردید کی ہے کہ لاپتا طیارے کاانجن کنٹرول روم سے آخری رابطے کے بعد بھی کئی گھنٹوں تک چلتارہا۔ ان کاکہنا ہے کہ ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ کنٹرول ٹاورسے رابطہ منقطع ہونے کے باوجود طیارہ اڑتا رہا۔ ملائیشیا اور فلپائن میں لاپتا طیارے کے مسافروں کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں اور دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
کوالالمپور کے سپنگا ائیرپورٹ پر بڑی تعداد میں شہری ڈپارچرٹرمینل کے باہرجمع ہوئے جہاں سے گمشدہ طیارے کے مسافر گزرے تھے۔ لوگوں نے طیارے اور مسافروں کی خیریت کی دعائیں مانگیں۔ لاپتا مسافر طیارے کے کنٹرول روم سے رابطہ ٹوٹنے کے بعد بھی سیٹلائٹ پر اس کے سگنلز ملنے کی اطلاعات سامنے آنے پرایک امریکی بحری جہاز کو گلف آف تھائی لینڈ سے آبنائے مالا روانہ کر دیا گیا ہے۔
وائٹ ہاوٴس نے تصدیق کی ہے کہ تلاش کا دائرہ بحرہند کے مغربی علاقوں تک پھیلایا گیا ہے۔ ملائیشیا کی جانب سے درخواست کے بعد بھارتی بحریہ، فضائیہ اور کوسٹ گارڈزبھی لاپتا طیارے کے کھوج میں نکل پڑے ہیں۔