ملائیشین طیارہ حادثہ: 200 افراد کی لاشیں ریفریجریٹر ٹرین میں منتقل

Bodies

Bodies

کیف (جیوڈیسک) ملائیشین طیارہ حادثے کے 200 افراد کی لاشوں کو باغیوں نے کارگو ٹرین کے سردخانے منتقل کر دیا ہے، جبکہ جائے وقوع سے ملبہ ہٹانے کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق یوکرینی باغیوں نے طیارہ کے جائے حادثہ سے ملنے والی 200 لاشوں کو ایک کارگو ٹرین کے سردخانے میں منتقل کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لاشوں کو منتقل کرنے کا فیصلہ ہلاک افراد کی لاشوں کو علاقے میں موجود جنگلی جانوروں اور موسمی اثرات سے بچانے کے لیے کیا گیا ہے۔

اور عالمی ماہرین کی آمد کے بعد ہی انہیں لاشوں کا معائنہ کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ ادھر یوکرین میں جائے حادثہ سے کرین کی مدد سے طیارے کے ملبے کو ہٹادیا گیا ہے جبکہ یوکرین حکومت نے علیحدگی پسند باغیوں پر الزام لگایا ہے۔

کہ وہ جائے حادثہ سے شواہد کو مٹارہے ہیں۔ مسافر طیارے کو میزائل لگنے کے بعد کی ایک وڈیو سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے، اس وڈیو میں ایک طیارے میں آگ لگی ہوئی نظر آتی ہے۔ آسٹریلیا نے اقوام متحدہ میں ایک قرارداد جمع کرائی ہے جس میں باغیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے۔

کہ وہ تفتیش کے لیے عالمی ماہرین کو جائے حادثہ تک مکمل رسائی فراہم کریں، جبکہ فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے روس کے خلاف معاشی پابندیاں مزید سخت کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ یورپی تحقیقاتی ادارے او ایس سی ای کے ماہرین نے یوکرین میں ملیشین طیارے کی جائے حادثہ کا دورہ کیا۔

ماہرین کے دورے کے دوران مسلح باغی بھی ان کے ہمراہ تھے، ٹیم کے ڈپٹی چیف مانیٹر الیگزینڈر ہگ کا کہنا تھا کہ یوکرین حکومت اور باغیوں نے دورے کے دوران ٹیم کی حفاظت کی ذمہ داری لی ہے۔ اس سے قبل اقوام متحدہ کی ایوی ایشن انویسٹی گیشن ٹیم کے دو ارکان بھی یوکرین پہنچے ہیں تاہم علاقے میں امن و امان کی خراب صورت حال کے باعث جائے حادثہ کا دورہ نہیں کر سکے۔