ما لے (جیوڈیسک) مالدیپ کی عدالت نے سابق صدر اور قائد حزب اختلاف محمد نشید کو اپنے دور صدارت میں ایک جج کی گرفتاری کے احکامات دینے کے جرم میں 13 سال قید کی سزا سنادی ہے۔
غیر ملکی ضبر ایجنسی کے مطابق محمد نشید پر الزام تھا کہ انھوں نے جنوری 2012 میں اپنے دورِ اقتدار کے دوران ایک جج احمد محمد کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔ گزشتہ ماہ ابتدائی طور پر ان کے خلاف یہ الزامات خارج کر دیے گئے تھے لیکن پھر ان پر انسداد دہشت گردی کے قوانین کی رو سے دوبارہ الزامات عائد کئے گئے۔ 3 رکنی عدالتی بنچ نے متفقہ طور پر انہیں 13 قید کی سزا سنائی۔
دوسری جانب محمد نشید کا کہنا ہے کہ اُنھوں نے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے تھے جن کی پاداش میں اُنھیں اقتدار سے الگ کیا گیا۔
واضح رہے کہ محمد نشید مالدیپ کے جمہوری طور پر منتخب ہونے والے پہلے صدر تھے لیکن جج کی گرفتاری کے معاملے پر فوجی بغاوت اور عوامی احتجاج کے باعث 2012 میں وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔