تحریر : کاشف محمود خان چند روز پہلے تک ملک میں ہر طرف سینیٹ کے انتخابات کاشو وغوغا تھا اور پھر سینیٹ کے انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کا خوب تذکرہ ہوا معلوم ہوا کہ کروڑوں روپے ایک ایک ووٹ کی قیمت لگی، پارٹیوں نے ایک دوسرے پر خوب الزامات لگائے اور پھر سینیٹ کے چیئرمین منتخب ہونے کے بعد سینیٹ کے انتخابات بھی ماضی کا حصہ بن گئے ہیں وقت اپنی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے ۔یہی آج کل میں اور پھر پرسوں ترسوں سے ہفتوں ،مہینوں اور سالوں میں تاریخ کا ایک حصہ بن جائے گا۔ آنے والے وقت میں ہمیشہ کی طرح باقی بہت سی چیزیں فراموش/فنا ہوجائیں گی ، الزامات ،شخصیات ہر چیز قصہ پارینہ بن کر ماضی کے بے رحم قبرستان میں دفن ہوجائیں گی مگر ایک شخصیت کا اس سینیٹ کا ممبر بننا متذکرہ سینیٹ الیکشن کا وہ نمایاں پہلو ہے جو ہمیشہ تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔
کروڑوں،اربوں کی جائیدادوں کے مالک شاہانہ طرز زندگی کے حامل افراد کے سبھی ٹھاٹھ باٹھ اقتدار سے الگ ہوتے ہی کسی کو یاد نہیں رہیں گے مگر ایک سادہ اور انسان دوست آدمی کا سینیٹ میں آنا اور اس کے کردار کوتاریخ خود یاد رکھے گی اور پھر آنے والوں کو تاریخ خود بول کر بتایا کرے گی کہ اس سینیٹ میں سراج الحق نامی شخص بھی آیا تھا۔ سراج الحق وہ شخصیت ہیں جن کی سادگی کی پوری دنیا معترف ہے سراج الحق کا ایوان بالا تک پہنچنا اللہ تعالیٰ کا اس قوم کے غریبوںمجبوروں اور محروموں پرخصوصی انعام ہے کہ ان کی آواز ان کانوں تک پہنچ پائے گی جن کانوں کو غربت، بے چارگی ،محرومیوں جیسے شکووں اور جائز حقوق کے مطالبات کی آوازوں سے تکلیف پہنچتی ہے اور جنہوں نے ایسی آوازوں سے بچنے کیلئے خود کو محروم طبقات کی رسائی سے دور کرلیا ہے جو مجبوراََ عوام میں آئیں بھی تو نجی و سرکاری مسلح فورسز کے حصار میںچم چم کرتی بلٹ پروف گاڑیوں میں آتے اوران گاڑیوں میں بیٹھے ہوئے شیشے نیچے کر کے خلق خدا کو دیکھنا بھی گوارہ نہیں کرتے۔
ایسے نام نہاد عوامی خادموں میں اور سراج الحق میں واضح فرق ان کا طرز زندگی ہے سراج الحق کے بارے میں چند روز قبل نجی چینل نے بھی چند چشم کشا حقائق دنیا تک پہنچائے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ وہ گھر کے اندر یا باہر ہر جگہ سادہ ہیں ان کی سادہ شخصیت بھی اندر سے بھی اسی طرح سادہ ہے جس طرح باہر سے ہے نہ کہ بناوٹی اور مصنوعی سادگی کا روپ دھارا گیا ہے جس سے انسانوں کو دھوکہ دینا مطلوب ہو۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس قوم کو سراج الحق جیسے لیڈر کی ہی ضرورت ہے جو مکر وفریب سے پاک سیاست کے ذریعہ ملک میں سادہ نظام حکومت متعارف کرواکے شاہانہ حکومتی اخراجات میں بھی کمی لائے اور اس ملک کے کروڑوں غریبوں کی فلاح وبہبود کیلئے عملی اقدامات اٹھا سکے۔نومنتخب سینیٹر سراج الحق کا دامن ہر قسم کے الزامات سے پاک ہے ،نمازی پرہیز گار اور سادگی کے قائل اس شخص پربناوٹ کاکہیں کوئی شائبہ تک نہیں ہو تا جو لوگ دنیا سے زیادہ آخرت کو یاد رکھتے ہیں سمجھ لیجئے انہی کی ایک مثال سراج الحق ہے۔
Siraj ul Haq
سراج الحق نے رینجرز کی جراتمندانہ کاروائی پرزرداری اورن لیگ کی پالیسیوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے جو اس بات کا بین ثبوت ہے کہ سراج الحق اصولوں پر سمجھوتہ کرنے کے قائل نہیںاوراس ملک کی وفاداری آپ کی رگوں میں بھری ہوئی ہے جرات مندی کا تقاضا یہی ہے کہ وطن دشمن اور انسانی معاشرے میں دوہرا معیار متعارف کرنے والوں کو بے نقاب کیا جائے قاتلوں کو سولی پر چڑھایا جائے اور ان کے ہمدردوں کی حوصلہ شکنی اور معاونوں کو سزائیں دلوائی جائیں۔ آپ جماعت اسلامی کی سیاست کا ایک روشن اور چمکدار ستارہ ہیں آپ جیسے لوگوں کی موجودگی کی وجہ سے ابھی اس دیس کا نظام چل رہا ہے ورنہ خدا خوفی سے عاری چیلوںگِدھوں اوردیگر شکاری جانوروں جیسی صفات کی حامل شخصیات اس ملک کے باسیوں کی چمڑیاں بھی نوچ کر کھا جاتیں ۔ سراج الحق کے سینیٹر منتخب ہونے پر عوامی، سماجی حلقوں میںخوشی پائی جاتی ہے۔
وزیرآباد شہر سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات صابر حسین بٹ، محمود احمد خان لودھی،محمد مشتاق بٹ،عقیل احمدخان لودھی، سید شہباز بخاری نے سراج الحق کے سینیٹر بنتے ہی راقم کو فون کر کے مطلع کیا اور اپنی نیک تمنائوں کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کا واضح اظہار کیا کہ اب اہم پلیٹ فارم پر عوام الناس سے باغی مقتدرشخصیات کو غریبوں اور مظلوموں کے استحصال کی مزیدآزادی نہیں مل سکتی۔غریبوں کے حقوق کا پاسبان بھی کوئی اﷲ کی مدد سے ریاست پاکستان کے ایوان بالا تک رسائی حاصل کرچکا ہے ان شخصیات کی سادگی پسند ، عْجزواِنکساری سے پیش آنے والے سراج الحق کے بارے میں کہی گئی سبھی باتیں قابل ذکر ہیں
جو کالم میں جگہ کی کمی کی وجہ سے بیان کرناممکن نہیں مگر جن توقعات کا اظہار کیا گیا ہے دعا ہے کہ آپ اﷲ کی مدد کیساتھ ان توقعات سے بڑھ کر ملک وقوم کی خدمت میں اپنا قیمتی وقت صرف کرپائیں۔سراج الحق جیسے”درویشان خدامست” کی تائید وتسوید، کردار وعمل سے ہی اب اس معاشرے کی بقاء کی ضمانت ملتی ہے۔خدا کرے آپ جیسی مزید ہستیاں سامنے آئیں اس ملک کی باگ دوڑ سنبھال کراس قوم کی رہنمائی کریں اورایوان بالا اور ایوان زیریں کیساتھ ساتھ ملک کا ہرادارہ بدعنوانیوں اور فضول خرچیوں جیسی لعنتوں سے چھٹکارا حاصل کرے آمین ثم آمین!!!