مانچسٹر (تنویر کھٹانہ) مانچسٹر کے نواحی علاقے چیڈیل میں عمران خان نامی شخص نے اپنی بیوی نسرین کو صرف اس لیے قتل کر دیا کیونکہ وہ مردوں کے ساتھ کام کرتی تھی۔ مانچسٹر کراؤن کورٹ نے عمران خان کو عمر قید کی سزا سنائی ہے جس میں اسے کم از کم بیس سال قید میں ہی گزارنے ہونگے۔
نسرین جن کی عمر اڑتیس سال بتائی جاتی ہے اور وہ لوگوں کی دیکھ بھال کی نوکری کرتی تھیں۔ حالانکہ انھیں عمران کے والدین اور ان کی بہن کی معاونت حاصل تھی مگر عدالت میان عمران نے یہ موقف اختیار کیا کہ یہ ہمارے مذہب کے خلاف ہے کہ ایک عورت کسی مرد کی بغیر رشتے کہ دیکھ بھال کرے۔ عمران کا کہنا تھا کہ میں نے نسرین کو کئ بار منع کیا کہ وہ وہاں کام نہ کرے۔ پولیس کے مطابق عمران نے اپنی بیوی کو آٹھ چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا تھا۔
1999 میں ہوہئ اس شادی میں ہمیشہ سے ہی اختلاف رہا لیکن 2015 میں جب نسرین نے نوکری شروع کی تو یہ اختلافات بڑھ گئے عمران کے مطابق نسرین کا یوں غیر مردوں سے ملنا مذہب کے منافی ہے اور میں نے اسے اس لیے مار دیا کہ ہمارے مذہب میں عورت کو ہر صورت مرد کی بات ماننی ہو گی اور جو کچھ نسرین کر رہی تھی اس کی ہمارے مذہب میں اجازت نہیں ہے اور یہ سب حرام ہے۔
عدالت نے سزا سناتے ہوۓ عمران کے اس اقدام کی مذمت کی جس میں تین چھوٹے بچے اب اپنے والدین سے محروم ہونگے۔ عدالت نے عمران کو عمر قید کی سزا سنائی ہے جس میں اسے کم از کم بیس سال جیل میں گزارنے ہونگے۔