کراچی (اسٹاف رپورٹر) جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ آنے تک تحریک انصاف کا اسمبلی میں واپسی سے انکار غیر مدبرانہ فیصلہ اور غیر جمہوری رویہ ہے۔ اس بات سے یقینا انکار نہیں کیا جاسکتا کہ انتخابات میں دھاندلی اور عوامی مینڈیٹ پر ڈاکے کے ذریعے حکمران ٹولہ اقتدار پر قابض ہوا ہے اور یہ بھی درست ہے کہ انتخابات میں دھاندلی کیخلاف کی جانے والی سیاسی جدوجہد نے عوامی شعور میں اضافہ کیا ہے مگر اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہوسکتا کہ آئین وقانون اور ایوان و جمہوریت پر سے سے اعتماد ہی نہیں کیا جائے۔
محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے چیئرمین امیر پٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ عوامی مینڈیٹ کی چوری سے وجود میں آنے والی اسمبلیاں یقینا قابل اعتماد نہیں ہیں مگر ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں ان کے وجود سے انکار بھی کسی طور درست نہیں ہے۔
جبکہ انتخابات میں دھاندلی کی روایت کے خاتمے کیلئے انتخابی طریق کار سمیت مکمل نظام کی اوور ہالنگ ضروری ہے جس کا فارمولہ روشن پاکستان پارٹی پہلے ہی پیش کر چکی ہے جس پر عملدرآمد کے ذریعے نہ صرف انتخابات کو یقینی طور پر شفاف بنایا جاسکتا ہے بلکہ ڈویژنل کونسلوں کے قیام کے ذریعے مقامی خود مختاری نافذ کرکے مایوسیوں اور دہشتگردی کا خاتمہ بھی کیا جاسکتا ہے اور عوامی مسائل و قومی بحرانوں کو دور کرکے وطن عزیز کو معاشی ‘ اقتصادی اور دفاعی طور پر مضبوط و مستحکم بھی بنایا جا سکتا ہے۔